: لاہور( بیورو رپورٹ )وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کسی بھی محکمے کی فیصلہ سازی کیلئے ڈیٹا بہت اہم ہوتا ہے لیکن ہم انفارمیشن اور ڈیٹا کے بغیر ہی فیصلے کرتے ہیں، چاہتی ہوں ہمارے پاس درست ڈیٹا ہو تاکہ سوشل پروٹیکشن پروگرامز میں ٹیکس دہندگان کا پیسا ضائع نہ ہوایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا مجھے شکایات آئیں کہ رمضان پیکج غریبوں کے بجائے وڈیروں تک پہنچ رہا ہے، مجھے اندازہ ہوا کہ ہمارے پاس تو ڈیٹا ہی نہیں ہے پنجاب کی 13 کروڑ آبادی ہے لیکن پتا نہیں کتنی آبادی کس سوشیو اکنامک کیٹیگری میں ہےانہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کو بھی اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے افسوس کسانوں سے متعلق بھی مستند ڈیٹا موجود نہیں ہے بہت سے کسانوں نے ٹیکس سے بچنے کیلئے اپنی زمین کی12، 12 ایکڑ تقسیم کر کے رجسٹریاں کرائی ہوئی ہیں معذور افراد سے متعلق بھی مستند ڈیٹا موجود نہیں ہےان کا کہنا تھا ہم اپنا گھر اسکیم شروع کرنے لگے ہیں لیکن مجھے نہیں پتا کہ پنجاب کے کتنے لوگوں کے پاس اپنے ذاتی گھر ہیں اور کتنے بے گھر ہیں سمجھ نہیں آتی ہم معلومات اور ڈیٹا کے بغیر ہی فیصلے کیسے کر لیتے ہیںمریم نواز نے کہا کہ فیصلہ سازی کیلئے ڈیٹا بہت اہم ہوتا ہے لیکن ہم انفارمیشن اور ڈیٹا کے بغیر ہی فیصلے کرتے ہیں کوئی ٹارگٹڈ اپروچ نہیں ہے، میں چاہتی ہوں میرے پاس درست ڈیٹا ہو تاکہ ٹیکس دہندگان کا پیسا ضائع نہ ہوان کا کہنا تھا صوبے میں کرائم سے متعلق بھی ہمارے پاس صرف 15 کا ڈیٹا ہی موجود ہے امید کرتی ہوں درست اور قابل بھروسہ ڈیٹا سامنے آئےگا جس کے مطابق فیصلےکریں گےانہوں نے کہا کہ پنجاب کے بہت سے لوگ بجلی کے بل افورڈ نہیں کر سکتے بجلی کے بل عوام کیلئے ایک بڑی مشکل بن گئے ہیں لوگوں کی تنخواہ کا ایک بڑا حصہ بجلی کے بلوں کی مد میں چلا جاتا ہے ایسے صارفین جن کے 500 یونٹ استعمال ہوتے ہیں ان کیلئے سولر سسٹم لا رہے ہیں 45 لاکھ صارفین کے لیے سولر منصوبہ لا رہے ہیںوزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا سوشیو اکنامک رجسٹری میں 5000 سے زیادہ رجسٹریشن سینٹرز بنائے گئے ہیںرجسٹریشن کروانے سے لوگ سوشل پروٹیکشن پروگرامز کے حقدار ہوں گے، لوگ گھر بیٹھ کر بھی پورٹل پر خود کو رجسٹر کرا سکتے ہیں امید ہے ایک سال میں درست ڈیٹا سامنے آ جائے گا جس کے مطابق مستحق لوگوں کو ریلیف دیں گے