کراچی (نمائندہ خصوصی) سندھ ہائی کورٹ میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کی سابقہ تحلیل شدہ باڈی کی درخواست پر سماعت ہوئی کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر طاہر حسن خان جنرل سیکرٹری سردار لیاقت اور ممبر ایف ای سی جاوید چوہدری عدالت میں پیش ہوئے جسٹس محمد عبدالرحمان پر مشتمل سنگل بینچ نے سماعت کی کراچی یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے مہرین ابراہیم ایڈوکیٹ پیش ہوئیں اور معزز عدالت سے سابقہ تحلیل شدہ باڈی کی جانب سے دائر درخواستوں کو یکجا کرکے سننے کی استدعا کی جس پر معزز عدالت نے استدعا قبول کرتے ہوئے سماعت 20 اگست تک ملتوی کر دی جیسے ھی سماعت کا اغاز ہوا معزز جج نے ریمارکس دیے کہ تنظیموں میں جمہوری عمل چلنا چائیے اور کہا کہ معاملے کو افہام وتفہیم سے حل کیا جائے اگر دونوں فریق راضی ھوں تو ناظر کی نگرانی میں الیکشن کروائے جائیں جس پر کے یو جے کے صدر طاھر حسن خان نے کہا کہ یہ فیصلہ ھم نہیں کرسکتے سابقہ تحلیل شدہ باڈی کو پی ایف یو جے نے اپنے آئین کے تحت تحلیل کیا پی ایف یو جے ایک سپرباڈی ھے اور کے یو جے اس کا ایک یونٹ ھے کے یو جے کی وکیل مہرین ابراہیم ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہم تو دائر کی گئی درخواستوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کے معاملے کو بھی معزز عدالت کے سامنے اٹھانا چاہتے ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواستوں کی قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کے بابت درخواست دیں۔ جس پر عدالت نے سماعت 20 اگست تک ملتوی کر دی واضح رہے کہ سابقہ تحلیل شدہ باڈی کے سابق صدر اور جنرل سیکرٹری نے عدالت میں ناظر ہائی کورٹ کی نگرانی میں الیکشن کرانے کے لئے دو الگ الگ درخواستیں دائر کر رکھی ھیں سابقہ تحلیل شدہ باڈی کی قائم کردہ الیکشن کمیٹی نے الیکشن کرانے سے انکار کردیا تھا 26 نومبر 2023 کو پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی ایبٹ آباد ایف ای سی کے فیصلے کی روشنی میں سابقہ باڈی کو تحلیل کر کے امتیاز خان فاران کی سربرائی میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کی ایڈھاک کمیٹی قائم کی تو سابقہ الیکشن کمیٹی کے یو جے نے ایف ای سی کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے تحلیل شدہ باڈی کے الیکشن کرانے سے انکار کر دیا عدالت جانے والی سابقہ باڈی فیصلے کے خلاف الیکشن ٹریبونل ایف ای سی اور بی ڈی ایم میں اپنا کیس پیش کرسکتی تھی جو نہیں کیا گیا اور عدالت چلی گئی۔ عدالت کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی۔اگر یہ مان لیا جائے کہ سابقہ باڈی ایف ای سی کے فیصلے کو نہیں مانتی اور خود کو انڈیپینڈنٹ باڈی تصورکرتی ھے اور جس کا دائر کی گئی درخواستوں میں ذکر بھی ھے تو 30 جنوری 2023 کو الیکشن کیوں نہیں کروائے؟ کے یو جے کے آئین میں 30 جنوری کو الیکشن کرانے لازمی ہیں کراچی یونین آف جرنلسٹس کی موجودہ مجلس عاملہ نے آئین کی پاسداری کا حلف لے رکھا ھے پی ایف یو جے کے ایک متحرک یونٹ کے طور پر کام کرتی رہے گی۔