پیرس۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ خان نے بدھ کو یہاں یونیسکو کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اولمپک کھیلوں کے سلسلے میں اعلیٰ سطحی وزارتی فورم "چینج دی گیم ” میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ وہ سمر اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لئے پیرس میں موجود ہیں۔ وفاقی وزیر نے اس موقع پر”پائیدار سماجی ورثہ کے لئے معیاری جسمانی تعلیم اور کھیل سے مستفید ہونے ” کے موضوع پر مرکوز بحث میں حصہ لیا۔وفاقی وزیر نے 2024 کے پیرس اولمپک کھیلوں کے سلسلے میں اس اعلیٰ سطحی فورم کے انعقاد کے لئے یونیسکو کی تعریف کی۔
فرانس میں پاکستان کے سفارتخانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اولمپکس جیسے میگا سپورٹس ایونٹس پوری دنیا کو صحت مند مقابلے میں اکٹھا کرنے میں ایک یکجا قوت کے طور پر کام کرتے ہیں جہاں ہم سب فاتح ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 24 کروڑ آبادی کا ملک ہے اور آبادی کا دو تہائی حصہ 24 سال سے کم عمر ہے جس سے پاکستان دنیا کے نوجوان ترین ممالک میں شامل ہے۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نے نوجوانوں کو مشغول کرنے، تعلیم دینے اور بااختیار بنانے کے لئے ایک خصوصی اقدام کا آغاز کیاجس کا نام "وزیر اعظم یوتھ پروگرام”ہے۔ انہوں نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ اس پروگرام کے تحت پاکستان بھر میں 12 مختلف گیمز کے لئے "یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام "کا انعقاد کیا گیا تاکہ مستقبل کے کھلاڑیوں کو شارٹ لسٹ کیا جا سکے اور ا یسے سماجی اقدار کو فروغ دیا جا سکے جو ان کے لئے زندگی بھر کا اثاثہ ہوں۔ مزید برآں کھیلوں کے اندر میرٹ پر مبنی ثقافت کو فروغ دینے کے لئے "کھیلوں کی بحالی” کے موضوع پر ایک قومی کانفرنس کا بھی انعقاد کیا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ نوجوان کھلاڑیوں کو ان کی صلاحیتوں اور محنت کی بنیاد پر منتخب کیا جائے، تربیت اور ترقی دی جائے۔وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ نے کہا کہ جسمانی تعلیم اور کھیل افراد کے ساتھ ساتھ معاشروں کے لئےقیادت، رابطہ کاری، ٹیم کی تشکیل اور تنقیدی سوچ جیسی خوبیاں اور مہارت پیدا کرنے کے لئے نتیجہ خیز راستے فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیل نظم و ضبط کا درس دیتے ہیں، سرحدوں کے پار دوستی کو فروغ دیتے ہیں اور ثقافتی تنوع کے فروغ اور نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بڑھاتے ہوئے باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کرتے ہیں، اس لئے سماجی ورثہ جیسے کہ شمولیت کو فروغ دینا، کمیونٹی کی تشکیل، رضاکارانہ اور جسمانی سرگرمیاں کھیلوں کے ضمنی ثمرات ہیں جو ہمارے معاشروں میں بہتری کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میدان میں یونیسکو کا مرکزی کردار ہے اور وہ جسمانی تعلیم اور کھیلوں سے متعلق صلاحیتوں میں اضافے کے پروگراموں کے ذریعے رکن ممالک کی مدد کر سکتا ہے۔وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ہم سب کو امن اور ترقی کے لئے کھیلوں پر مرکوز بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرنے اور اپنی آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کی تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔ فرانس میں پاکستان کے سفیر اور یونیسکو کے لئے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے بھی تقریب میں شرکت کی۔