اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن نے ٹیلی کمیونیکیشن اپیلٹ ٹربیونلز کے قیام کا بل 2024 منظور کر لیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کا تیسرا اجلاس رکن قومی اسمبلی سید امین الحق کی زیر صدارت بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی نے "دی اسٹیبلشمنٹ آف ٹیلی کمیونیکیشن اپیلیٹ ٹربیونل بل، 2024” (سرکاری بل) پر تفصیلی بحث کی۔وزارت قانون و انصاف کے نمائندے نے کمیٹی کو مختصراً آگاہ کیا کہ رول آف بزنس کے تحت تمام ٹربیونلز کی تشکیل خالصتاً وزارت قانون و انصاف کا موضوع ہے۔ مذکورہ ٹربیونل کے چیئرپرسن کی تقرری کے طریقہ کار کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت قانون و انصاف اخبار میں اشتہار شائع کرتی ہے اور اس کے بعد وزارت قانون و انصاف میں 20 گریڈ کے افسر کی سربراہی میں سرچ کمیٹی امیدواروں کی مقررہ معیار کے مطابق جانچ پڑتال کرتی ہے۔ وزیر قانون اور 2 وفاقی سیکرٹریز شارٹ لسٹ کئے گئے امیدواروں کا انٹرویو کرتے ہیں اور اپنی سفارشات وفاقی کابینہ کو بھجواتے ہیں جو پھر ایک چیئرپرسن اور ٹربیونلز کے ارکان کا تقرر کرتی ہے۔ کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کے نمائندے سے اتفاق کیا اور اس کے بعد متفقہ طور پر "دی اسٹیبلشمنٹ آف ٹیلی کمیونیکیشن اپیلیٹ ٹریبونل بل 2024” منظور کر لیا۔کمیٹی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ای آفس پچھلے 4سالوں سے شروع کیا گیا ہے اور ابھی تک وزارتوں کے اندر اسے صحیح طریقے سے نافذ نہیں کیا گیا۔وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزارت نے اس کے نفاذ کے لئے اقدامات شروع کئے ہیں اور یہ نظام اعلیٰ سطح سے شروع ہونا چاہئے جو کہ وفاقی سیکرٹریز اور وزراء ہیں اور پھر یہ خود بخود پورے نظام کو ڈیجیٹائز کرنے کے لئے مرحلہ وار نیچے کی طرف نافذ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کاغذ کے بغیر ماحول کو فروغ دینے اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے تمام وزارتوں اور دفاتر میں ای آفس کے نفاذ کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تمام وزارتوں کو صف بندی کرنا بہت ضروری ہے۔ کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ وزارت سرکاری خط و کتابت اور دستاویزات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے پالیسی وضع کرے۔کمیٹی کو چیئرمین این آئی ٹی بی کی جانب سے بیرون ملک مقیم ملازمین کی ضروریات اور ان کی دستاویزات کی پروسیسنگ کے لئے دفتر خارجہ کی درخواست پر اپارٹیل ایپلی کیشن کے آغاز کے حوالے سے مزید بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں مختار احمد ملک، احمد عتیق انور، عمار احمد خان لغاری، ڈاکٹر مہیش کمار ملانی، سید مصطفی کمال، پلین، شیر علی ارباب اور عمیر خان نیازی اور وزارت کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔