اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور اجلاس عبدالقادر پٹیل کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزارت بحری امور کے ادارہ جاتی اور محکمانہ ڈھانچے بشمول ان کے مسائل اور مستقبل کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے تنظیمی ڈھانچہ، جاری قانونی چارہ جوئی، ڈیپوٹیشن، اور کے ڈی ایل بی کے معاملات سمیت متعدد موضوعات پر پریزنٹیشنز اور بات چیت کی گئی۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ، سیکرٹری سید ظفر علی شاہ، کے پی ٹی کے چیئرمین، وزارت اور کے پی ٹی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ کے پی ٹی کو اپنا تنظیمی ڈھانچہ، قانونی چارہ جوئی میں مقدمات کی تعداد اور ڈیپوٹیشنز کی تعداد پیش کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ کے پی ٹی کے چیئرمین نے موجودہ انتظامی عملہ، انسانی وسائل اور قانونی چارہ جوئی کی تفصیلات کا جائزہ پیش کیا۔ قومی اسمبلی کی کمیٹی نے کے پی ٹی میں ملازمین کی درجہ بندی ، بشمول کراچی پورٹ ٹرسٹ میں کام کرنے والے افسران اور اہلکاروں کی تعداد، اور زیر التوا مقدمات کا جائزہ لیا۔ چیئرمین نے کے پی ٹی کو ہدایت کی کہ وہ ان کیسز کے ساتھ ساتھ ان کے مالیاتی اثرات کی تفصیلی رپورٹ پیش کرے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اگلا اجلاس کے پی ٹی میں منعقدکیا جائے۔کمیٹی کے اجلاس میں کراچی ڈاک لیبر بورڈ (کے ڈی ایل بی) کے لیبر یونین کے نمائندے بھی موجود تھے۔وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ نے مزدوروں کی موجودگی اور بورڈ کی تشکیل کے جاری عمل کو تسلیم کیا۔ انہوں نے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا اور یقین دلایا کہ آپریشنل توازن برقرار رکھتے ہوئے مزدوروں کے مسائل کو حل کیا جائے گا۔کے پی ٹی کے چیئرمین نے شراکت داروں کے ساتھ چلنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مزدور اور ملازمین اہم شراکت دارہیں، اور کے پی ٹی جائز خدشات کو دور کرنے کے لیے قابل عمل حل کے لیے تیار ہے۔کمیٹی کے چیئرمین عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ کے ڈی ایل بی کے مزدوروں کے مسائل ترجیح ہیں انہوں نے ان مسائل کوباہمی تعاون کے ساتھ حل کرنے کی اہمییت پر زور دیا۔