اسلام آباد۔(بیورو رپورٹ):نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے)ہیڈ کوارٹر میں ہفتہ کو ڈیزاسٹر ریسپانس کمیٹی کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا۔جس کا مقصد پہلے اجلاس میں کی جانے والی منصوبہ بندی کے مطابق جاری کردہ احکامات کا جائزہ لینااور صوبائی و ریاستی اداروں اور دیگر متعلقہ محکموں کی جانب سے مون سون 2024 کے حوالے سے کی گئی تیاری کا جائزہ لینا تھا۔اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کی۔ اجلاس میں وزیر اعظم کی کوآرڈینٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید کے علاوہ متعلقہ وزارتوں کے نمائندگان، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، ایس ڈی ایم اے، محکمہ موسمیات، پی سی آئی ڈبلیو، این ایچ اے، ایف ایف سی، ریلوے اور دیگر متعلقہ محکموں کے نمائندگان بھی موجود تھے۔چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے سیشن کا آغاز کیا۔ جسکے بعد این ڈی ایم اے نےممکنہ مون سون کے اثرات اور آپریشنل تیاریوں پر جبکہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے اسٹاک کی موجودہ صورتحال، مون سون سے نمٹنے کیلئے جاری تیاری اور دیگر اقدامات کے حوالے سے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے مون سون کے دوران کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موثر رسپانس کی تیاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے قبل از وقت اپنے متعلقہ شعبہ میں مسائل کی تشخیص اور وسائل کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں اور اپنے اپنے علاقوں میں موجود فلاحی اداروں سمیت تمام سرکاری اداروں کے پاس موجود وسائل سے بھر پور فائدہ اٹھانے کے لیے قبل از وقت معلومات کے تبادلے کو بھی یقینی بنائیں۔ اجلاس کے دورانیہ ڈی ایم اے پنجاب اور سندھ کو دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی مسلسل نگرانی کرنے، آبی گزرگاہوں اور کناروں سے تجاوزات ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے متعلقہ محکموں پر زور دیا کہ وہ ممکنہ خطرات کے پیش نظر اہم تنصیبات جیسے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجوجی، سڑکیں اور مواصلاتی نیٹ ورکس کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔رومینہ خورشیدکی جانب سے تمام صوبائی بشمول سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی گئی کہ وہ مون سون کے د وران کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موثر رسپانس پلان تیار کریں تا کہ تمام صوبوں کے پاس درپیش مسائل اوردستیاب وسائل کے مطابق آفات سے نمٹنے کا منصوبہ موجود ہو۔ تمام پلانزبعد ازاں اگلی فالو اپ میٹنگ میں وزیر اعظم کو پیش کئے جائیں گے۔اجلاس کے اختتام پر وزیر برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ نے موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اورپائیدار منصوبہ بندی اور اقدامات کے علاوہ مون سون کے موسم کے دوران پیدا ہونے والی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت اور موثر ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکام سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مضبوط ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ان کا کہنا تھاکہ ڈیزاسٹر ریسپانس کمیٹی کی تشکیل پاکستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ فریم ورک اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ڈیزاسٹر رسپانس کمیٹی پیش رفت کی نگرانی اوردر پیش مسائل کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ علاوہ ازیں این ڈی ایم اے بطور وفاقی ادارہ تمام صوبائی اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ ہمہ وقت معاونت اور ہم آہنگی کے ساتھ تیاری کے منصوبوں اور اقدامات کی تکمیل کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔