نئی دلی:(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارت میں ہندوتوا تنظیم شیوسینا نے مودی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ ملک میں نوکریاں انسانوں کو دی جارہی ہیں یا بھوتوں کو؟کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شیوسینا کے لیڈر آنند دوبے نے ایک بیان میں کہاہے کہ گزشتہ دنوں ایئر انڈیا کی جانب سے ایئرپورٹ لوڈر کی 600 ملازمتوں کے حصول کے لیے 25 ہزار بے روزگاروں نے درخواستیں دیں اور انٹرویوز کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ اس س سے قبل گجرات میں بھی ایسا ہی منظر دیکھنے میں آیا تھا جہاں 10اسامیوں کے لیے 1800بیروزگار نوجوان آئے تھے اور دھکم پیل ہوگئی تھی۔انہوں نے بھارت میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر مودی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گجرات کے بعد ممبئی میں بھی چند ملازمتوں کے لیے ہزاروں بے روزگاروں کا امڈ آنا اس بات کی دلیل ہے کہ بھارت میں نوجوانوں کیلئے ملازمتیں نہیں ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم مودی سے سوال پوچھا کہ آپ کے دعوے کے مطابق گزشتہ چار سال کے دوران 8کروڑ سے زیادہ لوگوں کو نوکریاں دی گئی ہیں لیکن نوکریوں کے حصول کیلئے بے روزگار نوجوانوں کے رش میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے ۔۔آنند دوبے نے نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے یہ 8کروڑ نوکریاں انسانوں کو دی ہیں یا بھوتوں کو جو نظر ہی نہیں آتے۔شیوسینا رہنما نے نریندر مودی سے کہاکہ یا تو آپ یہ مان لیں کہ ہمارے ملک میں ملازمتیں نہیں ہیں اور آپ صرف بیان بازی کرتے ہیں۔ یا پھر یہ مان لیں کہ ملازمتوں کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے یہ نوجوان ہمارے ملک کے نہیں ہیں اور بیرون ملک سے آئے ہیں۔انہوں نے ملک کے تعلیمی نظام پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوان دن رات پڑھ کر امتحانات کی تیاری کرتے ہیں لیکن پیپرز لیک ہو جاتے ہیں۔ کیا آپ اسی طرح کا ترقی یافتہ ہندوستان بنانا چاہتے ہیں؟