مظفرگڑھ۔ (بیورو رپورٹ):رکن قومی اسمبلی جمشید دستی اور ان کے بھتیجے کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرکے بھتیجے کوگرفتارکرلیا۔پولیس تھانہ سٹی مظفرگڑھ نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی ان کے بھتیجے ناصر دستی اور 12 نامعلوم افراد کے خلاف پولیس پارٹی کو مبینہ دھمکیاں دینے پولیس پر فائرنگ کرنے کے الزامات پر اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کر کے جمشید دستی کے بھتیجے ناصر دستی کو گرفتار کر لیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق تھانہ سٹی کی پولیس پارٹی 18 جولائی کی شب صبح 3 بجے سنیپ چیکنگ کے سلسلے میں جمشید دستی کی رہائش گاہ کے سامنے سے گزری تو جمشید دستی نے اپنے بھتیجے ناصر دستی اور 12 نامعلوم افراد کے ہمراہ پولیس گاری کو روک کر اپنے گھر کے سامنے سے گزرنے پر مبینہ دھمکیاں دیں اور کلاشنکوف سے فائرنگ کی،پولیس اہلکاروں نے گاڑی کی اوٹ میں ہو کر جان بچائی،کچھ گولیاں پولیس گاڑی کی پچھلی طرف لگیں۔پولیس تھانہ سٹی نے سب انسپکٹر ساجد حسین کی مدعیت میں مذکورہ بالا دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے جمشید دستی کے بھتیجے ناصر دستی کو گرفتار کر لیا ہے۔یاد رہے کہ رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے ایلیٹ فورس کے 20،25 جوانوں کے اس کے گھر میں دیواریں پھلانگ کر گھسنے،حملہ کرنے اور اس پر فائرنگ کرنے کا الزام لگایا تھا۔