اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )تحریک انصاف کے دور حکومت میں ہونے والی کرپشن کیس میں سے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کا ریکارڈ کروایا گیا بیان سامنے آگیا.اعظم خان نے اپنے بیان میں کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ سے متعلق معاملے کو کابینہ میں پیش کیا گیا تھا، شہزاد اکبر نے اپنا دستخط شدہ ایک نوٹ میرے پاس لے کر آئے تھے، نوٹ خفیہ معاہدے پر دستخط کا معاملہ کابینہ میں لانے کے لیے وزیرِ اعظم کی منظوری لینے کا تھاانہوں نے بتایا کہ شہزاد اکبر نے کہا بانی پی ٹی آئی عمران خان نے نوٹ کو کابینہ میں پیش کرنے کی اجازت دی ہے، وزیرَ اعظم سے اس کی تصدیق کے بعد فائل کابینہ سیکریٹری کو بھیج دی تھی.اعظم خان نے مزید کہا کہ کابینہ سیکرٹری سے جب معاملے پر بات ہوئی وہ میرے دفتر میں موجود تھے، میں اس معاملے کو کابینہ میں لانے کا حامی نہیں تھا، میں نے اس معاملے پر کابینہ میں شرکت نہیں کی تھی، میں وفاقی کابینہ میں ہونے والی اس معاملے پر بحث سے آگاہ نہیںانہوں نے کہا کہ میں اگست 2018 سے اپریل 2022 تک پرنسپل سیکرٹری کے طور پر تعینات رہا معاہدے پر ہونے والے دستخط رازداری سے متعلق تھے معاہدے پر ہونے والے دستخط کو میں نے پہنچان لیا تھا، معاہدے کے ساتھ ایک خفیہ تحریر موجود تھی جسے سے متعلق بتایا نہیں گیا۔اعظم خان نے 13 جولائی کو احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ کے روبرو بیان ریکارڈ کروایا تھا.اب تک 33 گواہان کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں جبکہ 20 جولائی کو وکلاء صفائی اعظم خان کے بیان پر جرح کریں گے