نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک ): بھارتی ریاست آسام میں ضلع موریگائوں کے علاقے شیل بھنگ کے مسلمانوں کو بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کا خمیاز دہائیوں قبل تعمیر کئے گئے اپنے مکانات اپنی آنکھوں کے سامنے منہدم ہوتے دیکھ کربھگتنا پڑ رہا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انتظامیہ نے گزشتہ دنوں پہاڑی علاقے میں بسائی گئی بستی کو اجاڑ دیا۔ وجہ یہ بتائی گئی کہ یہ بستی ریلوے کی زمین پر غیر قانونی طور پر بسائی گئی ہے لیکن انتظامیہ نے اس بستی میں صرف مسلمانوں کے مکانات کو منہدم کیا جبکہ ہندوئوں کے ایک بھی مکان کو ہاتھ نہیں لگایا گیا۔ یہاں تک کہ علاقے کے برسوں پرانے مدرسے کو تو زمین بوس کردیا گیا لیکن اس کے قریب ہی واقع کالی مندر کو چھوڑ دیا گیا۔ انتظامیہ کی اس کارروائی سے تقریبا آٹھ ہزارافراد بے گھر ہوئے ہیں۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ شیل بھنگ گائوں میں ریلوے کی جس زمین کی بات کی جارہی ہے وہاں تقریبا 40سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے سے لوگ آباد ہیں۔ یہ بستی مسلم اکثریتی ہے لیکن یہاں پر ہندو برادری کے افراد بھی آباد ہیں۔ اس بستی کو ہندومسلم اتحاد کی مثال بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ اتنے برسوںسے یہا ںسے کبھی کسی تصادم کی خبر نہیں آئی ۔ علاقے میں آباد17سالہ ممونی بیگم نے جن کے مکان کو بھی زمیں بوس کیا گیا ہے، بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزشتہ ایک ہفتے سے کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں کیوں کہ انتظامیہ نے ان کا پکا مکان توڑ دیا۔ اس کی وجہ سے ان کی پڑھائی کا بھی نقصان ہو رہا ہے کیوں کہ وہ اس وقت دسویں جماعت میں ہیں اور اس کارروائی کی وجہ سے ان کی تمام کاپیاں اور کتابیں بھیک گئی ہیں۔ ممونی بیگم کے مطابق چونکہ بارش کا مہینہ ہے اس لئے ہمیں اور بھی زیادہ پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ممونی بیگم کے مکان کے قریب ہی رہنے والے52سالہ ابوقاسم نے بتایا کہ انتظامیہ کی کارروائی سے بالکل واضح ہو گیا کہ انہوں نے صرف بنگالی نسل کے مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے جبکہ بنگالی ہندوئوں کو کچھ بھی نہیں کہاگیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہ کارروائی گوہاٹی ہائی کورٹ کی جانب سے اسٹے آرڈر کے باوجود کی گئی ہے یعنی ہیمنت بسوا حکومت توہین عدالت کی مرتکب ہوئی ہے۔کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرودیوت بورڈولوئی نے بتایا کہ یہ کارروائی صرف اس لئے کی گئی کیوں کہ پارلیمانی انتخابات میں مقامی مسلمانوں نے بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا ۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت ان سے اسی کا انتقام لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے کئی لیڈر یہ بات بار بار دہرارہے ہیں کہ آسام میں بی جے پی کو سیٹیں نہ ملنے کا سبب یہاں کے مسلمان ہیں، اسی لئے یہ کارروائی کی جارہی ہے۔