اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی ):وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی دعوت پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے 11 سے 12 جولائی تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا، صدر کے وفد میں وزرائے دفاع، دفاعی صنعت، اقتصادیات، ڈیجیٹل ڈویلپمنٹ اور ٹرانسپورٹ اور نائب وزیر خارجہ شامل تھے۔ جمعہ کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر علیوف کا وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پرتپاک استقبال کیا۔ وزیراعظم ہائوس پہنچنے پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ آذربائیجان کے صدر نے قومی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقاتیں کیں، دونوں فریقوں نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں اور دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور دو طرفہ تعلقات کے تمام دائروں میں دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اور صدر الہام علیوف نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کا اعادہ کیا، انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان قریبی سیکورٹی اور دفاعی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور پاکستان، آذربائیجان اور ترکی کے درمیان سہ فریقی سربراہی اجلاس کی سطح کے طریقہ کار کو تینوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا۔بیان کے مطابق فریقین نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید بڑھانے اور توانائی، انفراسٹرکچر، رابطے اور دفاعی صنعت کے شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبے تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دیگر معاہدوں اور پروٹوکولز کے علاوہ ترجیحی تجارتی معاہدے اور ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کی تکمیل کے بعد دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کو سرعت سے فروغ دینے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا ہے۔ دونوں ملکوں کے رہنمائوں نے کثیرالجہتی فورمز بالخصوص اقوام متحدہ اور او آئی سی پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی سطح پر اطمینان کا اظہار کیا۔صدر الہام علیوف نے تنازعہ جموں و کشمیر پر آذربائیجان کے اصولی موقف اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف اور صدر الہام علیوف نے فریقین کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔بیان کے مطابق قونصلر امور، نجکاری، راہداری اور ترجیحی تجارت، قانونی تعاون، معدنی وسائل، ثقافتی تبادلے اور ادب، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، نشریات، سائنسی و تکنیکی تعاون، سیاحت، فضائی خدمات، جڑواں شہر اور چھوٹے و درمیانے درجے کے انٹرپرائز کی ترقی کے شعبوں میں تعاون کے 15 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔