اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی ):وزارت انسانی حقوق نے معذور افراد کے لئے معذوری کے سرٹیفکیٹ کے اجراء کے طریقہ کار کو ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس اقدام کا مقصد اس عمل کو ہموار کرنا، تاخیر کو کم کرنا اور رسائی کو بہتر بنانا ہے۔ اس اقدام پر تبادلہ خیال کے لئے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں وزارت قومی صحت کی خدمات، ضوابط اور ہم آہنگی، پمز، پولی کلینک، نرم ، چیئرمین میڈیکل اسسمنٹ بورڈ ڈاکٹر فرید اللہ اور ای ڈی ،ایس پی آر سی کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں کئے گئے اہم فیصلوں میں درخواست دینے اور ٹریکنگ کے لئے ایک آن لائن نظام متعارف کرانا شامل ہے تاکہ درخواست دہندگان کے لئے آسان رسائی اور پیش رفت کی نگرانی کو آسان بنایا جا سکے۔ روایتی جسمانی نقول کی جگہ ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ جاری کئے جائیں گے جس سے کارکردگی اور سکیورٹی میں اضافہ ہوگا، فراہم کردہ معلومات کی صداقت کو یقینی بنانے کے لئے نادرا کا ڈیٹا بیس مربوط کیا جائے گا۔ڈیجیٹل نظام کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے صحت کی دیکھ بھال، سماجی بہبود اور آئی ٹی کے شعبوں کے سٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون پر زور دیا گیا، یہ مشترکہ کوشش پاکستان میں معذور افراد کے لئے ایک زیادہ جامع اور معاون ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔وفاقی سیکرٹری برائے انسانی حقوق اللہ دینو خواجہ نے کہا کہ یہ اقدام معذور افراد کو سہولت فراہم کرے گا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ان کے حقوق اور وقار کا احترام کیا جائے، یہ ڈیجیٹائزیشن کی کوشش معذور افراد کو سہولت، کارکردگی اور بااختیار بنانے کے لئے اہم کردار ادا کرے گی، جو جامع ترقی کے لئے وزارت کے عزم کے مطابق ہے۔وزارت انسانی حقوق تمام شہریوں خاص طور پر معذور افراد کے حقوق اور بہبود کو فروغ دینے والی پالیسیوں اور اقدامات کو آگے بڑھانے کے لئے پرعزم ہے۔