راولپنڈی۔: (نمائندہ خصوصی ):ضلع پشاور کے علاقے حسن خیل میں سکیورٹی فورسز اور پولیس کی مشترکہ انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد کمانڈر سمیت تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے مادر وطن کے چار بہادر بیٹوں نے جام شہادت نوش کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد تین دہشت گرد مارے گئے جن میں ہائی ویلیو ٹارگٹ دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم بھی شامل ہے جبکہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا اور حکومت نے اس کے سر کی قیمت 60 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی کیونکہ وہ دہشت گردی کی متعدد سرگرمیوں میں فعال طور پر ملوث رہا تھا اور 26 مئی 2024 کو کیپٹن حسین جہانگیر شہید اور حوالدار شفیق اللہ شہید کی شہادت کا ذمہ دار بھی تھا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آج کے آپریشن نے اس گھنائونے جرم کا بدلہ لے لیا ہے اور اصل مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا ہے۔شہید ہونے والے جوانوں کی شناخت پاک فوج کے سپاہی محمد ادریس (عمر 34 سال، رہائشی ضلع صوابی )، سپاہی بادام گل (عمر 34 سال رہائشی ضلع کوہاٹ) اور سب انسپکٹر تاج میر شاہ (عمر 38 سال، رہائشی ضلع پشاور) جبکہ سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد اکرم (عمر 34 سال، رہائشی ضلع مانسہرہ ) کے طور پر کی گئی ہے، جنہوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک بھر میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی قربانیوں سے ہمارے عزم کو مزید تقویت ملتی ہے۔