کراچی(نمائندہ خصوصی ) آل پارٹیزحریت کانفرنس کے کنوینرغلام محمدصفی نے کہاہے ہم کشمیر کا کوئی ایسا حل قبول نہیں کریں گے جو کشمیریوں کی منشا کے بغیر ہو، رائے شماری کے ذریعے اس کا حل ہونا چاہئے، اقوام متحدہ کے ذریعے رائے شماری کرائی جائے۔وہ گزشتہ شب کراچی پریس کلب کی جانب سے کشمیری رہنمائوں کے اعزازمیں دیئے گئے عشائیہ کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر کراچی پریس کلب کے سیکریٹری شعیب احمد، حریت کانفرنس کے سیکریٹری جنرل ایڈوکیٹ پرویز احمد، پی ایف یو جے کے سیکریٹری جنرل اے ایچ خانزادہ، کے یو جے کے صدر طاہر حسن، کے یو جے دستور کے صدر حامد الرحمن، سینئرصحافی و تجزیہ کار مظہرعباس،کے یوجے کے جنرل سیکرٹری سردار لیاقت، ممبر گورننگ باڈی شعیب احمد، سینئرصحافی جاوید اصغر چوہدری، نصراللہ چوہدری، آغاخالد، عبد الجبار ناصر، ابو الحسن، چوہدری امجد ارشاد، نوید عباس، بیورو چیف این این آئی عبد الرحمن، معروف سوشل ایکٹویسٹ بشیر سدوزئی، سینئر رہنما اعجاز رحمانی، رائے خادم حسین ،امتیاز وانی سمیت دیگربھی موجود تھے۔غلام محمدصفی نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں آج بھی حریت رہنمائوں کو شہید کیا جارہا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی کوئی بھی سازش کشمیریوں کی جدوجہد کو نہیں دبا سکتی، ہر محاذ پر کشمیری اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔غلام محمد صفی نے کہا کہ بھارت اس تحریک کو دنیا میں دہشت گرد تحریک قرار دلانا چاہتا ہے، لیکن ہندوستان کی کوششیں ناکام ہوگئیں، وہ ڈرائو دھمکائو سے تحریک سے باز رکھنا چاہتا ہے، مودی نے دس لاکھ فوج کی نگرانی میں انتخابات کرائے، کشمیر کے لوگوں نے ان کو ووٹ دیئے جو جیل میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ یاسین ملک، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی اور سینکڑوں رہنما بدنام زمانہ جیل میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔حریت رہنما نے کہا کہ نوجوان طبقہ بھارت کے خلاف ہتھیار اٹھانے پر تیار ہوگیا، ہمارے لاکھوں لوگ شہید ہوئے ہیں، ہر محاذ پر جدوجہد جاری ہے۔غلام محمد صفی نے کہا کہ 8سال قبل 8جولائی کو نوجوان کشمیری سوشل میڈیا ایکٹوسٹ برہان مظفر وانی کو شہید کیا گیا تھا۔برہان مظفر وانی نے جموں کشمیر میں رہ کر کوئی جنگ بندی لائن عبور نہیں کی تھی بلکہ سوشل میڈیا کے ذریعے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا تھا۔ بھارت نے اپنا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنے پر برہان مظفر وانی کو شہید کیا ۔برہان مظفر وانی کی شہادت بھارت کے لیے زیادہ بھیانک ثابت ہوئی۔غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں کشمیر متنازعہ علاقہ ،بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت نے غیر قانونی اقدامات کیے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں وہی کچھ کررہا ہے جواسرائیل نے فلسطین میں کیا، انسانی حقوق کے ادارے کشمیریوں پرظلم وستم کانوٹس لیں،بھارتی قبضے کے خاتمے، حصول حق خود ارادیت تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہاکہ بھارت کو اقدامات واپس اور بات چیت پر آمادہ کیا جائے، بھارت نے اپنے غلط اقدامات دنیا کے سامنے صحیح پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کہیں سے بھی آوازیں اٹھائی گئیں تو ان کو دبا دیا گیا، جیل کے دروازے کھول دیئے گئے اور اس وقت ہزاروں کی تعداد میں حریت قائدین گرفتار ہیں صرف اس لیے کہ وہ جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ نہیں سمجھتے بلکہ متنازع حصہ سمجھتے ہیں۔ بچے، بڑے قید و بند برداشت کر رہے ہیں اور ان کے اہل خانہ کو بھی اذیت دی جارہی ہے، یاسین ملک کو بھی تہاڑ جیل میں قید کردیا گیا ہے۔ حریت رہنما نے کہا کہ امریکی ثالثی چاہے مسئلہ فلسطین میں ہو یا مسئلہ کشمیر میں ہر دو طرح نقصان دہ ہے ۔ امریکہ ان تمام مسائل کی جڑ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت غاصب صہیونی حکومت اسرائیل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشتگردی اور ہندوستانی حکومت کی سرپرست ہے ۔ انہوں نے کہا کشمیری عوام کبھی بھی دھوکہ نہیں کھائیں گے۔یہ تحریک سات دہائیوں سے جاری ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں ظلم ہورہا ہے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔مردوں کو لاپتہ کردیا جاتا ہے اور پتا بھی نہیں ہوتا ہے کہ وہ زندہ ہیں یا مرگئے ۔ان کی خواتین کو ”ہالف بیوہ” کا لقب دیا گیا ہے ۔سیکرٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں کے دل مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں ۔ہم جدوجہد آزادی کشمیر کی ہر سطح پر حمایت کرتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر دنیا کی خاموشی افسوسناک ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ نے جنم لیا ہے ۔ہزاروں افراد شہید کیے جاچکے ہیں ۔لاتعداد لوگ جرم بے گناہی میں جیلوں میں قید ہیں ۔لوگوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا جاتا ہے جن کے اہل خانہ کربناک زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب اور صحافی برادری کشمیریوں کی جدوجد میں ان کے شانہ بشانہ ہے۔ہم اپنے قلم کے ذریعہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر عالمی ضمیر جھنجوڑنے کی کوشش کررہے ہیں ۔خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا ضروری ہے۔انہوںنے کہا یہ برہان وانی جیسے نوجوانوں کے جدوجہد آزادی کشمیر کو ایک نئی جلا بخشی ہے ۔