لاہور.لندن( رپورٹ :بی بی سی اردوڈاٹ کام)پاکستان اور انڈیا سمیت پوری دنیا میں لیجنڈ سمجھے جانے والے گلوکار اور قوال نصرت فتح علی خان کی 90 کی دہائی کی ایک البم ان کی وفات کے 27 سال بعد رواں سال ریلیز کی جا رہی ہے۔یہ البم لندن کے ایک سٹوڈیو کے کسی سٹور روم میں 34 سال قبل رکھی گئی تھی جسے ریئل ورلڈ ریکارڈز نے ’چین آف لائٹ‘ کا نام دیا ہے۔ کمپنی کے مطابق اس میں چار قوالیاں ہیں جن میں ایک آج تک کبھی باقاعدہ طور پر ریلیز نہیں ہوئی تھی۔اس البم کے دوبارہ ملنے کی کہانی خاصی دلچسپ ہے اور اگر سنہ 2021 میں ریئل ورلڈ سٹوڈیوز کو اپنی پرانی ریکارڈنگز کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کا خیال نہ آیا ہوتا تو شاید یہ البم مزید کئی برس تک پرستاروں تک نہ پہنچ پاتیریئل ورلڈ ریکارڈز سے جب ہم نے یہی سوال پوچھا کہ آخر یہ ریکارڈنگز اتنے عرصے بعد ملیں کیسے تو انھوں نے بذریعہ ای میل ہمیں اس بارے میں تفصیل سے جواب دیا۔’سنہ 90 کی دہائی کے آغاز میں نصرت فتح علی خان ریئل ورلڈ سٹوڈیوز میں متعدد مرتبہ ریکارڈنگز کر چکے ہیں جن میں روایتی قوالی اور گلوکاروں مائیکل بروک اور پیٹر گیبریئل کے ساتھ سیشنز بھی شامل ہیں۔’ان میں سے ایک لائیو سیشن کی ریکارڈنگ ریلیز نہیں کی گئی تھی اور اسے ریئل ورلڈ ٹیپ آرکائیوز میں محفوظ کر دیا گیا تھا جہاں یہ کئی سالوں تک ایسے ہی پڑی رہی۔ حالیہ برسوں میں ہم اپنی ٹیپ کلیکشن کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے، اور اس دوران ہمیں ایک ایسا ٹیپ بوکس ملا جس پر یہ لکھا تھا کہ یہ نصرت فتح علی خان کی ریکارڈنگز ہیں۔ لیکن ان میں موجود گیت اس سے پہلے ریلیز نہیں ہوئے تھے، اور یہ دیکھ کر ہم بہت خوش ہوئے۔‘وہ بتاتے ہیں کہ ’پرانی اینالوگ ٹیپ کی بحالی بہت احتیاط سے کی جانی تھی اس سے پہلے کہ اسے سنا جا سکے، لیکن جب اسے ایک مرتبہ ڈیجیٹل فارمیٹ میں منتقل کیا گیا اور ریئل ورلڈ کے سٹوڈیو میں اس کا ایک مکس بنایا گیا تو یہ تصدیق ہو سکی کہ یہ سب پہلے کبھی نہیں سنی گئیں، اور نہ ہی انھیں پہلے ریلیز کیا گیا۔’ہمیں یہ البمز ڈھونڈ کر بہت خوشی ہوئی لیکن اب ہم پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو یہ زیادہ حیران کن بھی نہیں ہے کہ یہ ٹیپس ہمارے پاس موجود تھیں۔ سنہ 90 کی دہائی میں ہم نصرت کی البمز ریلیز کرنے کے حوالے سے خاصے محتاط تھے کیونکہ ہمارے میں پاس ان کی موسیقی کو پروموٹ کرنے کے لیے وقت بھی تھا اور جگہ بھی۔‘انھوں نے کہا کہ ’اس وقت ہم صرف سی ڈی اور ایل پی کے ذریعے ان کی ریکارڈنگز ریلیز کر سکتے تھے کیونکہ اس وقت کوئی ڈیجیٹل پلیٹ فارم موجود نہیں تھا۔ اس لیے ہم اپنا ریلیز شیڈول بہت زیادہ مصروف بھی نہیں کرنا چاہتے تھے کہ ایک ہی وقت میں ساری البمز ریلیز کر دیں۔ اس لیے کچھ گانوں کو بعد میں ریلیز کرنے کے لیے ایک طرف رکھ دینا کچھ نیا نہیں تھا۔’تاہم ان ٹیپس کو ہم وقت کے دھندلکے میں مکمل طور پر فراموش کر چکے تھے، جب تک ہم نے انھیں کئی برس بعد دوبارہ نہیں ڈھونڈ لیا۔کمپنی کو یہ ریکارڈنگز سنہ 2021 میں مل گئی تھیں لیکن انھیں ریلیز کرنے میں کمپنی کو اتنا وقت کیوں لگا؟ اس کے جواب میں ریئل ورلڈ کا کہنا ہے کہ ’ہمیں اس ٹیپ کو بحال کرنے، مائیکل بروک کی مشاورت سے مکس بنانے اور پھر اسے ایک فن پارے کی شکل دینے میں وقت لگا۔’ہم یہ تسلی کرنا چاہتے تھے کہ ہم اسے انتہائی خصوصی البم کو بہترین انداز میں ریلیز کریں۔‘کمپنی کا کہنا ہے کہ اس البم میں چار قوالیاں کل 42 منٹ کی ہیں اور ’مکمل سیشن ریلیز کیے جا رہے ہیں۔‘ریئل ورلڈ ریکارڈز کا کہنا ہے کہ ’ہم اس حوالے سے نصرت کی خاندان سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ہم ہمیشہ سے ہی ان سے رابطے میں رہے ہیں۔ ریئل ورلڈ ریکارڈز کے پاس ماضی میں بھی (نصرت کی) متعدد البمز رہی ہیں اور ہم ان کی اشاعت کے حوالے سے بھی کام کرتے رہے ہیں اس لیے کوئی ایسا وقت نہیں رہا جب ہم ان کے ساتھ رابطے میں نہ ہوں۔’تاہم ہمارے یہ ایک بہترین لمحہ تھا جب ہم نے انھیں یہ بتایا کہ ہم نے ایک بہترین ریکارڈنگ حاصل کر لی ہے۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں امید ہے کہ کسی بھی دوسری چیز سے زیادہ یہ ریکارڈنگز اور اس کی ریلیز کے حوالے سے موجود تمام توجہ عظیم گلوکار نصرت فتح علی خان کی میراث کو زندہ رکھے گی۔’ان کی موسیقی ہر دور میں زندہ رہے گی اور اس کی کشش متعدد ثقافتوں میں لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرتی رہے گی۔ ہمارے لیے یہ خوشی کی بات ہے کہ نصرت کی اہمیت آج بھی بہت زیادہ ہے