اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی )سینیٹ کی قائمہ کیٹی برائے امور خارجہ کا سینیٹر عرفان الحق صدیقی کی زیر صدارت افتتاحی اجلاس منگل کو یہاں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اجلاس میں اقتصادی سفارتکاری اور جیو اکنامکس پر توجہ کے ساتھ وزارت خارجہ کے پہلے 100 دنوں کی پیشرفت کا جائزہ پیش کیا۔ وزیر خارجہ نے وزارت کی ترجیحات بشمول اقتصادی بحالی، سفارتی ترقی اور بین الاقوامی شراکت داری کے ذریعے بہتر تجارت اور سرمایہ کاری کے بارے میں شرکاءکو آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اہم کامیابیوں میں او آئی سی سربراہی اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی کے مطالبات، نیوکلیئر انرجی سمٹ میں شرکت اور متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، چین، ایران اور ازبکستان کے اہم سفارتی دورے شامل ہیں۔نائب وزیراعظم نے شرکاءکو بتایا کہ ان دوروں میں آئی سی ٹی، قابل تجدید توانائی اور سٹریٹجک شراکت داری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے سابقہ وعدوں کے علاوہ پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔وزیر خارجہ نے کورئیر سروسز کے ذریعے دور دراز علاقوں کے رہائشیوں کے لئے دستاویزات کی تصدیق کی خدمات کی سہولت فراہم کرنے کے اقدامات اور وزارت کے نئے اقدام اپاسٹائل تصدیق پر تبادلہ خیال کیا۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے بیرون ملک مشنز میں پاکستانی تجارتی اتاشیوں کی کارکردگی کے جائزے کے بارے میں استفسار کیا جس پر سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ منظور شدہ کے پی آئیز کی بنیاد پر کارکردگی رپورٹس کا ہر تین ماہ بعد جائزہ لیا جاتا ہے۔ وزیر خارجہ نے دوحہ اجلاس میں زیر بحث آنے والے سیکورٹی اور صحت کے مسائل کے حوالے سے افغانستان کے ساتھ انگیجمنٹ کے بارے میں کمیٹی کو بریفنگ دی۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان اب سفارتی طور پر تنہا نہیں، پاکستان دنیا کے ساتھ منسلک ہے اور وہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی معاشی بحالی کے امید افزاءامکانات ہیں۔ وسطی ایشیا میں پاکستانی طلباءکے مسائل کا سامنا کرنے کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے طلباءکی مدد اور رہائش کے لئے جاری کوششوں کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوششوں سے کرغزستان میں زیر تعلیم 11000 طلباءمیں سے 4800 پہلے ہی پاکستان واپس آچکے ہیں۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، سینیٹرز شیری رحمان، رانا محمود الحسن، روبینہ قائم خانی، انوار الحق کاکڑ، ڈاکٹر افنان اللہ خان، لیاقت خان ترکئی، محمد عبدالقادر، سیکرٹری خارجہ اور دفتر خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹریز اور دیگر نے شرکت کی۔