اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی ):صدر مملکت آصف علی زرداری نے کچھی کینال منصوبے کو ڈیڑھ سال میں مکمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہےکہ کچھی کینال سے بلوچستان کی 713000 ایکڑ اراضی سیراب ہوگی، وفاقی حکومت منصوبے کی ترجیحی بنیادوں پر بروقت تکمیل یقینی بنانے کیلئے فنڈز فراہم کرے گی۔ صدر مملکت نے یہ ہدایات پیر کو یہاں ایوان صدر میں گرین پاکستان منصوبے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں صدر مملکت کو گرین پاکستان منصوبے کیلئے چھ سٹریٹجک نہروں کی تعمیر کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں وزیر
داخلہ سیّد محسن رضا نقوی اور اعلیٰ عسکری حکام نے شرکت کی۔ صدر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ گرین پاکستان منصوبے کیلئے چھ سٹریٹجک نہروں کی تعمیر کی جائے گی، سٹریٹجک نہروں میں چشمہ رائٹ بینک، کچھی، رینی، گریٹر تھل، چولستان اور تھر کینال شامل ہیں۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ نہروں سے ملکی قابل کاشت رقبہ ، لائیو سٹاک اور ماہی گیری کی صلاحیت بڑھانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے گرین پاکستان منصوبے کیلئے سٹریٹجک نہروں پر کام شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کا ضیاع روکنے کیلئے سٹریٹجک نہروں کی کنکریٹ لائننگ کی جائے، آبی تحفظ، پانی کا ضیاع کم کرنے اور پانی کی دستیابی بڑھانے کیلئے پاکستان کے آبپاشی کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا۔صدر مملکت نے نہروں کے پاس کے بنجر علاقوں میں ڈرپ آبپاشی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اراضی کے پیداواری استعمال کیلئے عالمی مالیاتی اداروں اور سٹاک ایکسچینج سے فنڈنگ کے حصول کیلئے اسٹیٹ لینڈ بینک قائم کیا جائے۔ صدر آصف علی زرداری نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کی اصلاح اور اسے بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔ بریفنگ میں صدر مملکت کو اس بات سے آگاہ کیا گیا کہ پانی کی دستیابی اور بہائو کے حوالے سے درست ڈیٹا شیئرنگ کیلئے 27 ٹیلی میٹری پوائنٹس قائم کیے جائیں گے۔