اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )حکومتِ پاکستان کی جانب سے پہلی بار جانوروں کی فلاح و بہبود کے قانون میں ترامیم کا اعلان کر دیا گیا ہے، جانوروں پر ظلم کرنے والوں کو جیل جانا پڑے گا۔ملک میں پہلی بار جانوروں کی فلاح و بہبود کے قانون کے تحت زندہ جانوروں پر کسی بھی قسم کے ٹیسٹ کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔اس نئے قانون کے حوالے سے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے بتایا کہ یہ قانون فی الحال صرف اسلام آباد میں نافذ ہوگا لیکن وفاقی حکومت اس قانون پر عملدرآمد کے لیے صوبوں کی حوصلہ افزائی کرے گی۔
سلمان صوفی کے مطابق پالتو جانوروں کی منڈیوں کے لیے معیاری رہنما قوائد و ضوابط کا اعلان بھی کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مقررہ ضوابط خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا اور ان کی دکانیں بھی بند کی جا سکتی ہیں، یہی نہیں بلکہ جانوروں کی فلاح و بہبود کے اس قانون میں جانوروں پر ظلم کے جرائم کے لیے سخت سزائیں بھی شامل ہیں۔اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ کے مطابق اس قانون کے تحت جانوروں پر ظلم و ستم کرنے والے مجرموں کو 15 ہزار روپے جرمانے اور جیل کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔