اسلام آباد (کامرس رپورٹر )سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے اور متنوع شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اچھا طرز حکمرانی اور قابل عمل پالیسیاں انتہائی اہم ہیں۔ اتوار کو یہاں مسلم خان بونیری کی قیادت میں تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہاچھی پالیسیاں معاشی استحکام کے حصول اور اسے برقرار رکھنے میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہیں۔ شفافیت، جوابدہی اور کارکردگی کی حامل گڈ گورننس سے ایسا ماحول پیدا ہوتا ہے جہاں سرمایہ کار اپنی سرمایہ کاری کے تحفظ اور فروغ کے حوالے سے اپنے آپ کو محفوظ اور پر اعتماد محسوس کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت سے بدعنوانی کا خطرہ کم اور حکومت و کاروباری برادری کے درمیان اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ قوانین اور ضوابط کا نفاذ منصفانہ اور مستقل ہو۔ سرکاری اہلکاروں اور اداروں کو ان کے اعمال کے لیے جوابدہ ٹھہرا کر ہی حکومت بدعنوانی کو روک سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب سرمایہ کاروں کو یقین ہو کہ اختیارات و قوانین کے غلط استعمال اور بدعنوانی کے خلاف میکنزم شفاف اور قابل اعتماد ہے تو وہ اپنے وسائل کے استعمال اور سرمایہ کاری میں زیادہ پر اعتماد ہوتے ہیں۔کاروبار شروع کرنے اور چلانے کے لیے طریقہ کار کو آسان و ہموار کر کے سرمایہ کاری سے وابستہ وقت اور لاگت کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ٹیکس کوڈز کو آسان بنا کر، سرخ فیتے کی کارراوئی کو کم کرکے اور کاروبار کرنے میں آسانیوں کو بڑھا کر پاکستان کو ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مقام بنایا جا سکتا ہے۔افتخار علی ملک نے کہا کہ سیاسی استحکام اور معاشی پالیسیوں میں مستقل مزاجی بھی بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ پالیسیوں میں تبدیلیاں غیر یقینی صورتحال پیدا کر سکتی ہیں اور طویل مدتی سرمایہ کاری میں رکاوٹ پیدا کر سکتی ہیں۔ مستحکم سیاسی ماحول اور واضح و مستقل معاشی حکمت عملی سے معاشی ترقی اور استحکام کے حوالے سے سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا ہوتا ہے اور ایسی پالیسیاں تیار اور نافذ کی جا سکتی ہیں جو سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کو جنم دیتی ہیں۔