نئی دہلی:(کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے شہید برہان وانی اور ان کے ساتھیوں کو یوم شہادت پرشاندار خراج عقیدت پیش کیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند حریت چیئرمین نے اپنے ایک پیغام میں کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں پر زوردیا کہ وہ شہید برہان وانی اور ان کے ساتھیوںکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اس دن احتجاجی ریلیاں، سیمینارز اور دیگر پروگرام منعقد کریں ۔ انہوں نے کہاکہ شہید برہان وانی اور ان کے ساتھیوںنے اپنے لہو سے تحریک آزادی کشمیر کی جو شمع روشن کی اس کو حق خود ارادیت کے حصول تک بجھنے نہیں دیا جائے گا ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ برہان وانی سامراجی بھارت کے لیے خوف کی علامت اور کشمیری عوام خاص کرنوجوانوں کیلئے رول ماڈل ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے ان سپوتوں نے بھارت کی بزدل افواج کو للکارا اور لوہے کے چنے چبوائے اور برہان وانی کشمیر کے نوجوانوں کے ہیرو قرار پائے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری شہداءکی ان مقدس قربانیوںکے مقروض ہیں جنہوں نے ہمارے مستقبل کے لیے اپنا آج قربان کیا۔ مسرت عالم بٹ نے کہاکہ شہید برہان وانی اور ان کے ساتھیوں نے اپنے خون سے تحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی تاریخ رقم کی اور جدوجہد آزادی میں ایک نئی روح پھونک دی ،کشمیری عوام انہیں ہمیشہ یادرکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ شہداءکی عظیم قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اوران کے مشن کو ہر قیمت پر پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ وہ بھارت کی غلامی سے نجات حاصل کرنے کے لیے جدوجہد آزادی کو مزید موثر انداز میں آگے بڑھانے کے لیے اپنی صفوں میں زیادہ سے زیادہ اتحاد پیدا کریں۔ حریت کانفرنس کے چیئرمین نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ برہان وانی اور تحریک آزادی کشمیر کے دیگر شہدا ءکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پیر کو ان کے یوم شہادت پر احتجاجی ریلیاں، سیمینارز اور دیگر پروگرام منعقد کریں اور عالمی برادری کی توجہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے منظم قتل عام کی طرف مبذول کرائیں۔بھارتی فوجیوں نے 08جولائی2016 کو ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکر ناگ میں برہان وانی کو اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا تھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک اورنظربندرہنما مولوی بشیر احمد عرفانی نے بھی ایک بیان میں شہید برہان وانی اوران کے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ تمام شہدا ءہمارے ماتھے کا جھومر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ برہان مظفر وانی نے تحریک آزادی کشمیر کو ایک نیا موڑ دیا اوران کے ذکر کے بغیر تحریک آزادی کشمیر ادھوری ہے۔ مولوی بشیر عرفانی نے کہا کہ شہدا ءکی عظیم قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ جموں وکشمیر پیپلز لیگ کے چیئرمین غلام محمد خان سوپوری نے شہید برہان وانی اوردیگر شہداءکو خراج عقید ت پیش کرتے ہوئے ان کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت ہرقسم کے ظلم وجبرکے باوجود کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہدآزادی کو دبانے میں ناکام ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں امن و خوشحالی کے لئے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا ناگزیر ہے۔
حریت رہنماﺅں حکیم عبد الرشید، عبدالصمد اانقلابی، امتیاز احمد ریشی، محمد عمر، ایڈوکیٹ مزمل، شبیر احمد،غلام نبی وار، محمد عاقب وانی اور دیگر نے بھی سرینگر میں جاری بنانات میں برہان وانی شہید کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداکے مشن کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے کشمیر یوں کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوںنے کہا کہ برہان وانی نے تحریک آزادی کو ایک نئی جہت دی اور انہیں مزاحمتی تحریک کی ایک علامت کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے ۔
دریں اثناکل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی پیپلز پولیٹیکل فرنٹ نے برہان مظفر وانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے سرینگر میں پارٹی دفتر پر ایک مجلس کا انعقاد کیا۔مجلس کے شرکاءنے جدوجہد آزادی میں برہان وانی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہید کی بے مثال قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی فوجیوںکے مظالم نے برہان وانی کو تعلیم کو خیر باد کہہ کے تحریک مزاحمت میں شامل ہونے پر مجبور کیا ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری برہان وانی اور دیگر شہداءکے مشن کو اسکے منطقی انجام تک پہچانے کیلئے پرعزم ہیں۔مجلس کے شرکاءنے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع کولگام میں شہید ہونے والے چھ نوجوانوں کو بھی شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کو نہتے کشمیریوں کے قتل سے روکے او ر تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اس پر دباﺅ ڈالے۔ مجلس کے آخر پر بربان وانی اور دیگر شہداءکے درجات کی بلندی اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی کیلے دعا کی گئی۔