بیجنگ(نمائندہ خصوصی ):چینی اور پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں نے گلوبل ڈیجیٹل اکانومی کانفرنس 2024 میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں جبکہ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان چین آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر میں تعاون کے نئے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں، چین کے ساتھ آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر میں تعاون بڑھانے کا خواہاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یورو ایشیا پاکستان ڈیجیٹل اکانومی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ان صلاحیتوں سے عالمی سطح پر ہمارے وسیع تعاون کی راہ ہموار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے مصنوعی ذہانت، بگ ڈیٹا، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور 5 جی ٹیکنالوجی میں نمایاں ترقی کی ہے، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور ڈیجیٹل سلک روٹ منصوبہ ایک مربوط اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ دنیا کی تعمیر کے لئے ان کے عزم کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین دوستی ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہو رہی ہے، سی پیک سے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، تجارت کے فروغ کی راہ ہموار ہوئی، ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان چین آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر میں تعاون کے نئے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے مابین آئی ٹی و ٹیلی کام کے میدان میں تعاون بہت اہم ہے، پاکستان کا آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر ترقی کی راہ پر گامزن ہے، چین کی ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کا اعتراف کیا جاتا ہے، پاکستان چین کے ٹیکنالوجی کے میدان میں تجربات سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ شزہ فاطمہ نے کہا کہ ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، اکانومی، گورننس، سوسائٹی کو ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں، چین کے ساتھ آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر میں تعاون بڑھانے کا خواہاں ہیں، سی پیک کے تحت ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کنکٹیویٹی ، جدید ترین کمیونیکیشن نیٹ ورک ڈیجیٹلائزیشن کے لئے مضبوط بنیاد ہیں، سی پیک سٹرٹیجک انفراسٹرکچر کو ٹیکنالوجیکل اہداف سے ہم آہنگ کر کے ڈیجیٹل منتقلی کا عمل تیز کیا جا سکتا ہے۔12ویں نیشنل پیپلز کانگریس کی خارجہ امور کی کمیٹی کے وائس چیئرمین ڈاکٹر بیگ ژاؤ نے کہا کہ پاکستان اور چین ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز میں تعاون کو بڑھا رہے ہیں، پاکستان کے جغرافیائی فوائد اور نوجوان آبادی ہے، پاکستان ڈیجیٹل معیشت کا مستقبل ہے۔پاکستان میں سائبر نیٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر معروف علی شاہانی نے کہا کہ علی بابا کے ساتھ اشتراک کے بعد وہ پاکستان کے ادائیگی کے نظام کو استعمال کرکے چین میں تمام خدمات سے استفادہ کر رہے ہیں۔اس موقع پر اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بڑھانے اور جدت کو فروغ دینے پر بات چیت کی گئی۔تقریب میں ڈیجیٹل تبدیلی کی تزویراتی اہمیت کو اجاگر اور یوریشین اور پاکستانی سٹیک ہولڈرز کے درمیان تعلقات کو مضبوط کیا گیا۔چینی اور پاکستانی کمپنیوں نے گلوبل ڈیجیٹل اکانومی کانفرنس 2024 میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔ان معاہدوں کا مقصد تکنیکی تعاون اور اختراع کو فروغ دینا ہے، یہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات اور ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لئے ان کے مشترکہ عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔شراکت داریوں سے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو فروغ دینے اور دونوں ممالک میں اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھلنے کی توقع ہے۔