اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ موسمیاتی خطرات اور آفات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے آرٹ ایک طاقتور ذریعہ ہے۔بدھ کو یہاں آف گرڈ سٹوڈیو کی آرٹ نمائش افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نمائش میں دکھائے گئے فن پارے ماحولیاتی حامیوں کے جذبے اور لگن کی عکاسی کرتے ہیں جو اجتماعی کارروائی کی فوری ضرورت کو اجاگر کرنے کے لئے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرٹ میں پیچیدہ مسائل کو اس انداز سے پیش کرنے کی صلاحیت موجود ہے جو لوگوں کو گہرائی سے ہر بات واضح کرتی ہے اور آب و ہوا کے خطرات اور آفات کے بارے میں گہری سمجھ بوجھ کو فروغ دیتی ہے۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ دبئی میں کاپ 28 میں پاکستان کے پویلین میں وزارت نے موسمیاتی مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے فن کا مظاہرہ کیا جس نے اس بات کا شعوردیا کہ فن خلا کو پر کرسکتا ہے اور لوگوں کو پائیدارمستقبل کے عزم میں ایک پلیٹ فارم پر جمع کرسکتا ہے۔رومینہ خورشید عالم نے امید ظاہر کی کہ تخلیقی صلاحیتوں اور تعاون کے ذریعے ہم پائیدار مستقبل کے لئے درکار تبدیلی کو متحرک کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وزارت اس طرح کے اقدامات کی حمایت کرتی ہے اور ان تمام لوگوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے پرعزم ہے جو ماحولیات کے تحفظ میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔کوآرڈینیٹر نے پاکستان میں 2022 کے سپر فلڈ کے تباہ کن اثرات پر روشنی ڈالی جس نے بہت زیادہ معاشی نقصانات اور نمایاں غیر اقتصادی نقصانات کا سامنا کیا جس میں ثقافتی ورثے اور تاریخی اہمیت کے مقامات کے نقصانات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے ان اثرات کو کم کرنے کے لئے تیزی سے اور فیصلہ کن طریقے سے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے موسمیاتی کارروائی میں نوجوانوں کو شامل کرنے کی حکومت کی ترجیح کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ قومی موافقت کا منصوبہ 2023 خاص طور پر صنف اور نوجوانوں کے لئے شمولیت پر زور دیتا ہے۔ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ نے آف گرڈ سٹوڈیوز اور فنکاروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور انہیں آرٹ کے ذریعے عکاسی کرنے اور ایک لچکدار مستقبل کے لئے بامعنی اقدام کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کرنے کی دعوت دی۔