اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):انڈونیشیا کے فلائنگ سکول کی پاکستانی ایئر لائنز کے پائلٹوں کے لیے تربیت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے جس کا اظہار میترا ایوی ایشن پرکاسا اور پرکاسا فلائنگ سکول آف انڈونیشیا کے سی ای او سیپٹو سودیرو نے وفاقی دارلحکومت میں جمہوریہ انڈونیشیا کے سفارتخانےکے دورے کے موقع پر کیا۔منگل کو یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ان کے دورہ پاکستان کا مقصد پائلٹ کی تربیت اور فراہمی سمیت انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان سول ایوی ایشن تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔سیپٹو سودیرو نے انڈونیشیا کے سفارت خانے کے ناظم الامور رحمت ہندیارتا اور سفارت خانے کی اقتصادی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان کی مختلف ایئر لائنز میں تقریباً 25 انڈونیشین پائلٹ کام کر رہے ہیں۔ہماری کمپنی پاکستان میں متعلقہ طلب کو پورا کرنے کے لیے انڈونیشیا سے پائلٹ اور ائئرکرافٹ انجینئرز سمیت انتہائی ہنر مند ایوی ایشن ورکرز فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جولائی 2013 میں قائم کردہ پرکاسا فلائنگ سکول انڈونیشیا میں ایک مثالی تربیتی مرکز ہے ۔پرکاسا فلائنگ سکول انڈونیشیا کے سب سے بڑے بین الاقوامی پائلٹ سکولوں میں سے ایک ہے جو پائلٹ طلباء کو تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور وہ کمرشل پائلٹ کے طور پر کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔ کمپنی پروازوں میں تیزی اور عالمی سطح پر ایئر لائنز کے درمیان سخت مقابلے کی وجہ سے پاکستان میں پائلٹ کی ممکنہ کمی کا حل پیش کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا میں پائلٹ سکول کی فیس کو معقول سمجھا جاتا ہے۔ مزید برآں، دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک کے طور پر انڈونیشیا پاکستانی طلباء کے لیے یقیناً موزوں ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرکاسا فلائنگ سکول پاکستانی ایئر لائنز کو انڈونیشیا میں اپنے کیڈٹ پائلٹ کو تربیت دینے کے لیےجدید مالیاتی اسکیم کے ذریعے تعاون کا پروگرام پیش کر رہا ہے جو یقیناً پاکستان میں ماہر پائلٹس کی زیادہ تعداد پیدا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا اپنے شہری ہوا بازی کے شعبے کو بہتر بنا رہا ہے تاکہ بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن اور دیگر متعلقہ ایوی ایشن پارٹنرز کے جاری کردہ حفاظتی معیارات کو تیزی سے پورا کیا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ ایئربلیو اور سیرین ایئر کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کے لیے اسلام آباد کے دورے سے قبل انہوں نے پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کیپٹن (ریٹائرڈ)سیف انجم اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے نمائندے سے ملاقات کے لیے کراچی کا دورہ کیا۔ سیپٹو سڈیرو نے تجویز کیا کہ پاکستانی ایئر لائنز کے کاروبار کو "مشرق کی طرف دیکھو”حکمت عملی کی طرف راغب ہونا چاہیے۔