جموں(مانیٹرنگ ڈیسک ): غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت نے معروف قانون دان اور کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر میاں عبدالقیوم کے ریمانڈ میں چھ دن کی توسیع کر دی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایڈووکیٹ میاں قیوم کو بھارتی پولیس نے 25 جون کو سرینگر میں انکے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا۔گرفتار ی کے بعد انہیں سرینگر سے جموں منتقل کردیا گیا، جہاں انہیں خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا ۔عدالت سے میاں قیوم کو یکم جولائی تک پولیس کوریمانڈ پردیدیاتھا ۔پیر کو انکے ریمانڈ کی مدت پوری ہونے پر پولیس نے انہیں ایک بار پھر این آئی اے کی عدالت میں پیش کیا اور مزید ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے میاں قیوم کے ریمانڈ میں چھ دن کی توسیع کر دی ہے ۔واضح رہے کہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری انتقامی کارروائیوں کا واحد مقصد اختلاف رائے کو دبانا اور کشمیریوں کو تحریک آزاد ی کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے۔