کراچی۔ (نمائندہ خصوصی ):وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایت دی کہ خصوصی افراد کے لیے ایک انکلوسیو سٹی کے قیام کے حوالے سے دسمبر 2024 تک کام شروع کیا جائے،انکلوسیو سٹی میں خصوصی افراد کو تمام تر سہولیات میسر ہوں گی تاکہ انہیں قومی دھارے میں شامل کیا جا سکے۔جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکرٹری ڈپارٹمنٹ آف امپاورمنٹ آف پرسنز ود ڈس ایبلٹیز طحٰہ فاروقی اور دیگر نے شرکت کی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت رجسٹرڈ کمپنی کے ذریعے ایک خصوصی افراد کےلیے جامع شہر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ پرائیویٹ سیکٹر سے ممتاز افراد کا انتخاب کریں تاکہ وہ اس جامع شہر کے قیام اور مختلف سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے حکومت سندھ کی مدد کرسکیں۔انکلوسیو سٹی کا میگا پراجیکٹ ملیر ایکسپریس وے پراجیکٹ سے دوبارہ حاصل کی گئی 80 ایکڑ اراضی پر قائم کیا جا رہا ہے۔ منصوبے میں 15 ایکڑ کے رقبے پر مشتمل ایک انکلوسیو اسکول،خصوصی تعلیم اور ری ہیبلیٹیشن کمپلیکس،ووکیشنل ٹریننگ سنٹر،سی آرٹس) C-ARTS (کی سہولیات موجود ہوں گی۔15 ایکڑ پر جنرل ہسپتال ، نیورو سائیکاٹری وارڈ ،انسٹی ٹیوٹ آف کلینیکل سائیکالوجی پرمشتمل ہوگا۔ خصوصی افراد کے لیے 5ایکڑ پر رہائشی سہولت، 40 ایکڑ پر ایک خوبصورت ا سپیشل چلڈرن پارک اور پانچ ایکڑ پر ڈی ای پی ڈی آفس کمپلیکس تعمیر کیاجائے گا۔ مراد علی شاہ نے سیکرٹری ڈی ای پی ڈی کو ہدایت کی کہ کمپنی کو جلد از جلد رجسٹرڈ کیا جائے اور دسمبر میں، میں اس کا سنگ بنیاد رکھنا چاہتا ہوں اور پھرخصوصی افراد کے لیے ایک جامع شہرکے قیام کا کام جنگی بنیادوں پر شروع کیا جائے گا۔