اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے سیاسی وژن کی عکاسی کرتا ہے جس کا اعتراف عالمی برادری بھی کرتی ہے۔لاہور ماڈل ٹائون میں پاکستان پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب سیکرٹریٹ میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح بے نظیر بھٹو نے دبئی میں اپنی جلاوطنی کے دوران بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے خدوخال پر کام کیا اور بعد میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس پروگرام کو عملی جامہ پہنایا۔سینیٹر روبینہ خالد نے اس بات پر زور دیا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے پاکستانی خواتین کو مالی طور پر بااختیار بناتے ہوئے انہیں منفرد شناخت فراہم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں مختلف سیاسی جماعتوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کی جو ان کی منفی فکری سوچ کی عکاسی ہے، بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد صدر مملکت آصف علی زرداری کی واضح ہدایت تھی کہ مستحق خواتین کو مکمل شفافیت اور احترام کے ساتھ مالی معاونت فراہم کی جائے۔روبینہ خالد نے عوام کو شکایت کے اندراج کے لیے بی آئی ایس پی کی ہیلپ لائن 080026477 کے بارے میں بتایا اور تصدیق کی کہ 8171 بی آئی ایس پی کا واحد سرکاری نمبر ہے،دھوکہ دہی سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم او آئی ٹی) کے ساتھ مل کر دھوکہ دہی کی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے ڈیجیٹل ادائیگی کا حل تیار کر رہا ہے۔انہوں نے بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کے خاندانوں کے لیے ہنر مندی کی تربیت کی اہمیت پر بھی زور دیا جس سے وہ اپنے کاروبار شروع کر سکیں، ملکی معیشت میں حصہ ڈال سکیں اور غربت سے باہر نکل سکیں۔روبینہ خالد نے ادائیگی کے نئے ماڈل کے بارے میں بتایا جس کے تحت بی آئی ایس پی ادائیگی کے عمل کو بڑھانے کے لیے چھ بینکوں کو شامل کر رہا ہے، اس ماڈل کا مقصد پی او ایس ایجنٹوں سے متعلق شکایات کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کفالت وظیفہ کی تقسیم کیلئے ادائیگی کیمپس قائم کئے ہیں اور شفاف ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے اپنے عملے کو تعینات کیا ہے۔