اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )قومی اسمبلی نے 30 جون 2025 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لئےمختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے 8780 ارب روپے سے زائد کے 121 مطالبات زرکی منظوری دے دی۔ تین وزارتوں اور ڈویژنز کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی کٹوتی کی تحاریک مسترد کر دی گئیں، باقی ماندہ چار وزارتوں کے مطالبات زر کی منظوری جمعرات کو لی جائے گی۔بدھ کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2024-25 کے وفاقی بجٹ کی منظوری کا عمل شروع ہو گیا۔ وزیرخزانہ محمد اورنگ زیب نے ایوان میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کو منظوری کے لئے پیش کیا۔قومی اسمبلی نے 6165 ارب روپے سے زائد کے 103 مطالبات زر کی منظوری دی، ان پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی تحاریک جمع نہیں کروائی گئی تھیں۔ان میں وزارت اطلاعات ونشریات،وزارت تعلیم،صحت،امور کشمیر وگلگت بلتستان،ریلوے،مواصلات،آئی ٹی،اقتصادی امور،ہوابازی،میری ٹائم سمیت مختلف وزارتیں و ڈویژن شامل تھے جبکہ تین وزارتوں و ڈویژنز کے 2715 ارب روپے سے زائد کے 18 مطالبات زر پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک مسترد کرکے ان کی منظوری دی گئی۔وزارت دفاع کے 2149 ارب 82 کروڑ روپے، انٹیلیجنس بیورو کیلئے 18 ارب 32 کروڑ روپے، دفاعی پیداوار ڈویژن کے 4 ارب 87 کروڑ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 598 ارب 71 کروڑ روپے، آبی وسائل ڈویژن کے 263 ارب 48 کروڑ روپے، اقتصادی امور ڈویژن کے 30 ارب 68 کروڑ روپے، وفاقی تعلیم ڈویژن کے 198 ارب 55 کروڑ 26 لاکھ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔وزارت قومی صحت کے 54 ارب 86 کروڑ روپے، ریلوے ڈویژن کے 109 ارب 43 کروڑ روپے، اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں کے لیے ایک ارب 36 کروڑ روپے، ہوا بازی ڈویژن کے 26 ارب 17 کروڑ، موسمیاتی تبدیلی کے 7 ارب 26 کروڑ سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔ وزارت تجارت کے 22 ارب 73 کروڑ روپے، مواصلات ڈویژن کے 65 ارب 31 کروڑ روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویژن کے 69 ارب 5 کروڑ روپے، ہائوسنگ و تعمیرات ڈویژن کے 36 ارب 74 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔اطلاعات و نشریات ڈویژن کے 17 ارب 91 کروڑ روپے، بحری امور ڈویژن کے 7 ارب 45 کروڑ روپے، انسداد منشیات ڈویژن کے 7 ارب 77 کروڑ روپے، منصوبہ بندی اور ترقی ڈویژن کے 73 ارب 45 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔ تین وزارتوں اور ڈویژنز کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک پر ایوان میں ووٹنگ کروائی گئی۔ کابینہ، اسٹیبلشمنٹ، قومی سلامتی ڈویژن کے 41 ارب 70 کروڑ روپے سے زائد کے 12 مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک مسترد کی گئیں۔توانائی ڈویژن کے 701 ارب 5 کروڑ 87 لاکھ روپے سے زائد کے دو مطالبات زر پر کٹوتی کی 97 تحاریک مسترد کی گئیں۔ خزانہ ڈویژن کے 1872 ارب روپے سے زائد کے چار مطالبات زر پر اپوزیشن کی تحاریک مسترد کر دی گئیں۔ خارجہ، داخلہ، قانون و انصاف اور غذائی تحفظ کے مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک کل پیش کی جائیں گی۔بدھ کووزیراعظم بھی اجلاس کے دونوںسیشنز میں موجود رہے۔