اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ پاکستان کے تمام ممالک کے ساتھ پرامن، تعاون پر مبنی اور ہمسائیگی کے اچھے تعلقات برقرار رکھناچاہتاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اسحاق ڈار نے انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد کے 51ویں یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ باہمی احترام، خود مختاری ،برابری اور جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل کی بنیاد پر اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔ کسی بھی یکطرفہ نقطہ نظر یا تسلط کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہم جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک استحکام کو برقرار رکھیں گے اور نئی دہلی میں ہندوتوا پر مبنی حکومت کی طرف سے کسی بھی غیر سوچی سمجھی فوجی کارروائی کا فیصلہ کن جواب دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی طورپر زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5اگست 2019کو بھارت کے یکطرفہ اقدامات سے دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچا ۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ بامعنی بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے بھارت سے مطالبہ کیاکہ وہ ریاستی سرپرستی میں اپنی دہشت گردی بند کرے اور مثبت تعلقات کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیائی ممالک کو غربت اور انسانی ترقی کی درجہ بندی میں تنزلی کو دور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک)ایک رکن ملک کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے۔ انہوں نے چین کے ساتھ پاکستان کی سٹریٹجک پارٹنرشپ کو اس کی خارجہ پالیسی میں کلیدی حیثیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا نقطہ نظر ایک پرامن ہمسائیگی کی پالیسی اور پائیدار اقتصادی ترقی پر مرکوز ہے، جس میں امن اور ترقی کے درمیان رابطے پر زور دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی 2025-26 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی آئندہ رکنیت بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے اس کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔