کراچی(نمائندہ خصوصی) تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے سی پیک پر تیسرے پاک چین مشترکہ مکینزم اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں اور اپوزیشن کی نمایاں شخصیات کی شرکت اور منصوبے پر متفقہ قومی اتفاق رائے کے واضح اعلان کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک پاک چین دوستی میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور اب سی پیک فیز ٹو کے آغاز پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ قومی اتفاق رائے انتہائی خوش آئند ہے۔ اس ماحول کو جاری رہنا چاہئے اور اہم ترین قومی امور و مسائل پر بھی حکومت و اپوزیشن متفقہ قومی اتفاق رائے سے فیصلے کریں۔ مہنگی بجلی‘ لوڈشیڈنگ‘ معاشی استحکام‘ آبی وسائل سے استفادہ‘ مہنگائی‘ عالمی قرضوں کی ادائیگی‘ نظام کی تبدیلی سمیت اہم قومی امور و مسائل پر سیاسی قوتوں میں ڈائیلاگ کی اشد ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں سی پیک اجلاس کی طرح مل بیٹھ کر فیصلوں کی ضرورت ہے اور یہی ملکی مفاد میں ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں زبردست اضافہ ہوگا اور روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم چین کی جانب سے پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری‘ ٹیکنیکل تربیت سمیت ہر شعبے میں بھرپور تعاون اور اعتماد پر پوری پاکستانی قوم چین کی مشکور ہے جس نے اس بات کو سمجھتے ہوئے بھی کہ پاکستان سیاسی عدم استحکام‘ ناقص سیکورٹی مسائل کا شکار ہے لیکن پاکستان میں سی پیک کا آغاز کیا اور اب فیز ٹو کے آغاز کی تیاری ہے۔ انہوں نے چین کی قیادت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی طرح کے عالمی حالات میں چین نے جس طرح پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور پاکستان پر اعتماد کیا ہے اس پر پوری پاکستانی قوم چینی قیادت کی مشکور ہے اور ہمیں بطور قوم سی پیک کی تیز رفتار تعمیر اور چینی ماہرین کی سیکورٹی کے لئے اپنا بھرپور تعاون پیش کرنا ہوگا۔ انہوں نے سی پیک پر کام کرنے والے چینی ماہرین کی سیکورٹی کے لئے پاک افواج کے سیکورٹی انتظامات پر خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ چینی وزیر کی بات چیت سے ہمیں بھی سبق سیکھنا چاہئے کہ چین خاموشی سے کامیابی کی جانب اپنا سفر جاری رکھ کر آج یہاں تک پہنچا ہے کہ امریکہ سمیت دنیا کی دیگر قوتیں اس کی ترقی پر حیران ہیں۔ ہمیں غیر ضروری تنازعات میں الجھنے کے بجائے اپنی ترقی پر توجہ دینی ہوگی اور اس سلسلے میں سب سے زیادہ ذمہ داری سیاستدانوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے ہمیشہ پاکستان کو سیاسی عدم استحکام کا شکار رکھا اور ملک میں سرمایہ کاری کے لئے ماحول ہی نہیں بن سکا۔ اب سیاستدانوں کو چاہئے کہ مل بیٹھ کر ہم اہم قومی معاملے پر قومی اتفاق رائے پیدا کریں اور ایسا سیاسی استحکام لایا جائے جسے دنیا بھر میں مثالی تصور کیا جائے۔ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے جنت ہے۔ صرف سیاسی جماعتوں کو اس بات کا احساس کرکے قومی اتفاق رائے کا ماحول پیدا کرنا ہوگا۔