تل ابیب (نیوز ڈیسک )طبریا میں پہلی بار خطرے کے سائرن بجے ، حزب اللہ کا وسیع حملہ، 200 میزائل استعمال گئے میڈیا ذرائع کے مطابق شمالی مقبوضہ فلسطین کے طبریا علاقے میں خطرے کے سائرن بجنے لگے اور حزب اللہ نے 200 میزائلوں سے وسیع حملہ کیا ہے۔صیہونی ذرائع نے بتایا ہے کہ بدھ کے روز پہلی بار طبریا میں بھی خطرے کے سائرن بجے۔اسی طرح طبریا میں دسیوں دھماکوں کی آوازيں بھی سنی گئی ہیں۔لبنان کے المیادین ٹی وی چینل نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ حزب اللہ نے مقبوضہ فلسطین پر میزائل فائر کئے ہیں اور یہ میزائلوں کی نوعیت کے لحاظ سے صیہونی حکومت کے خلاف حزب اللہ کا سب سے بڑا حملہ تھا۔صیہونی ذرائع نے اپنی رپورٹوں میں کہا ہے کہ حزب اللہ نے ایک گھنٹے کے اندر 200 سے زائد میزائل فائر کئے ہيں۔ذرائع کے مطابق بدھ کے روز حزب اللہ کے ان حملوں میں شمالی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی کالونیوں، اہم ایئر بیس میرون، مقبوضہ شبعا فارمز کی رویسہ القرن ، الراھب اور الرمثا چھاونیوں، طبریا اور مقبوضہ جولان جیسے مختلف صیہونی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کے بعد علاقے میں وسیع پیمانے پر آگ لگ گئی۔صیہونی ذرائع نے اسی طرح بتایا ہے کہ حزب اللہ نے ہتھیاروں کی معروف کمپنی” رافائل” کو بھی براہ راست نشانہ بنایا ہے۔ذرائع کے مطابق حزب اللہ کے حملے کے بعد ” صفد ” نامی علاقے میں بجلی کی سپلائی رک گئی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب اللہ نے اپنے کمانڈر سامی عبد اللہ عرف حاج ابو طالب کے قتل کے جواب میں وسیع پیمانے پر میزائل حملہ کیا ہے۔شہید ابو طالب کا جلوس جنازہ بدھ کی شام جنوبی لبنان میں نکالا جائے گا۔