نئی دلی(مانیٹرنگ ڈیسک ):بھارت میں نریندر مودی کے اقتدار پر قابض ہوتے ہی مسلم دشمنی ایک بار پھر عیاں ہو گئی ہے ۔20کروڑ مسلم آبادی والے ملک بھارت کی کابینہ میں ایک بھی مسلمان کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نریندرمودی کی کابینہ میں 71میں سے 61وزرا کا تعلق بی جے پی اور باقی کا این ڈی اے کے اتحادیوں سے ہے مگر کابینہ میں ایک بھی مسلم نمائندہ شامل نہیں ہے۔مودی کے اس ہتک آمیز رویے نے اس کی مسلمانوں سے نفرت کو دنیا پر عیاں کر دیاہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بھارت کی تاریخ میں پہلاموقع ہے کہ کابینہ میں کسی بھی مسلمان کوشامل نہیں کیاگیاہے ۔2014اور 2019کی مودی کابینہ میں محض ایک ایک مسلمان وزیر شامل تھا لیکن 2024کی کابینہ میں ایک بھی مسلم رکن کو شامل نہیں کیاگیا ہے ۔ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی دعویدار تنظیموں کو بھی بھارت میں مسلمانوں کیخلاف جاری ہتک آمیز رویے کا نوٹس لیناچاہئے۔