اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر ملکی معیشت کا اہم ترین پہیہ ہے ، حکومت ایف بی آر کی انسانی وسائل کی ترقی اور ڈیجیٹائز یشن کے لئے تمام وسائل مہیا کرے گی ، ٹیکس چوروں اور ٹیکس نادہندگان اور ا ن کی معاونت کرنے والے عناصر کا سد باب کر کے چھوڑیں گے ،بجٹ میں اشرافیہ پر ٹیکس جبکہ غریب اور متوسط طبقہ پر کم سے کم ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ٹیکس اصلاحات، معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور محصولات میں اضافے کیلئے اقدامات پر اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس جمعرات کو یہاں منعقد ہوا۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر ملکی معیشت کا اہم ترین پہیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایف بی آر کی انسانی وسائل کی ترقی اور ڈیجیٹائز یشن کے لئے تمام وسائل مہیا کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوروں اور ٹیکس نادہندگان اور انکی معاونت کرنے والے عناصر کا سد باب کر کے چھوڑیں گے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ بجٹ کی تیاری کے دوران میں نے واضح ہدایت دیں کہ اشرافیہ کو ٹیکس دینا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے حالیہ بجٹ میں غریب و متوسط طبقے پر کم سے کم ٹیکس عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح ٹیکس کی شرح کو کم جبکہ ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ ہے، ٹیکس نظام کی مکمل ڈیجیٹا ئزیشن اور افرادی قوت کی استعداد میں ترجیحی بنیادوں پر اضافہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دینے کے اہل افراد کو جلد سے جلد ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔اجلاس میں بین الاقوامی فرم میک کینزی اور کار انداز نے وزیراعظم کو ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور محصولات میں اضافے کے حوالے سے گزشتہ چار ہفتوں میں کی گئی پیشرفت سے آگاہ کیا ۔علاوہ ازیں وزیراعظم کو محصولات بڑھانے کے حوالے سے قلیل مدتی اور وسط مدتی پلان پیش کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں موجودہ پالیسیوں کے مکمل نفاذ سے ہی ملکی آمدن میں ٹیکسوں کی مد میں اربوں روپے کا اضافہ ممکن ہے ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ملکی معیشت کی ویلیو چین کی ڈیجیٹائز یشن اور آٹومیشن سے محصولات بڑھیں گی اور معیشت کو دستاویزی شکل دی جاسکے گی ۔اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، احد خان چیمہ،محمد اورنگزیب، وزائے مملکت شزہ فاطمہ خواجہ، علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، سابق نگران وزیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر، ڈاکٹر اکرام الحق، سلمان احمد، چئیر مین ایف بی آر ، متعلقہ اعلی حکام ، میک کینزی اور کار انداز کے نمائندگان نے شرکت کی۔