لکھنو(مانیٹرنگ ڈیسک ):بھارتی ریاست اترپردیش میں جہاں بی جے پی کی حکومت قائم ہے، گزشتہ چارروز کے دوران دو ائمہ مساجد سمیت تین مسلمانوں کو بے رحمی سے قتل کیاگیا ہے جس سے مسلم آبادی میں شدید تشویش پیدا ہوگئی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پہلا نشانہ65سالہ مولانا فاروق بنے جو ریاست کے علاقے کاڈی پورہ میں ایک مدرسہ چلاتے تھے۔ ان پر 8جون کو لوہے کی سلاخ سے جان لیوا حملہ کیا گیا۔ پولیس رپورٹس کے مطابق حملہ آور کا نام چندرامنی تیواڑی ہے۔اسی طرح 11جون کی صبح ضلع مرادآباد کے علاقے بھینسیا میں ایک مسجد کے امام مولانا اکرم کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کرقتل کر دیا۔مجرموں نے مولانا اکرم کو مسجد سے باہر بلایا اور انہیں نزدیک سے گولی مار دی۔ تازہ ترین واقعے میں11جون کو ضلع شاملی کے علاقے بالا ماجرا سے تعلق رکھنے والے ایک 50سالہ امام فضل الرحمان کو قتل کیا گیا۔فضل الرحمان دماغی طور پر معذور اپنے بیٹے کے ہمراہ کام کے لیے قریبی باغ میں گئے تھے لیکن واپس نہیں آئے۔بعدمیں ان کی سر کٹی لاش برآمد ہوئی ۔ ان واقعات کی وجہ سے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے اوروہ علمائے دین کی سلامتی کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔ کانگریس رہنما عمران پرتاب گڑھی نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔