امپھال:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی ریاست منی پور میں حالات سنگین ہوتے جا رہے ہیں، تشدد اور جلاﺅ گھیراﺅ کی کارروائیوں نے یاست کو شدید متاثر کیا ہے۔ گزشتہ برس تین مئی سے جاری کوکی(عیسائی) اور میتی( ہندو) قبائل کے درمیان جاری کشیدگی کے نتیجے میں اب تک دو سو سے زائد افراد ہلاک اور ساٹھ ہزار سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت کی طرف سے صورتحال سے نمٹنے کے اقدامات کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت نہ صرف بنیادی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے بلکہ اس نے تنازعے کو طول بھی دیا ہے۔ حکومت نے قبائلی برادریوں کے تحفظات کو نظر انداز کیا ہے جس کیو جہ بدامنی تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔منی پور کے وزیر اعلیٰ کے قافلے پر بھی حملہ کیا گیاجس سے ریاست میں پائی جانے ابتر حالات کا پتہ چلتا ہے۔ مقامی آبادی شدید غم وغصے کا شکار ہے۔ لوگوں نے حال ہی میں دونوں مقامی سیٹوں پر بی جے پی کو مسترد کر کے مودی حکومت کے خلاف اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا جو کہ حکمراں جماعت کے لیے ایک سنگین سیاسی دھچکا ہے۔