اوٹاہ:(مانیٹرنگ ڈیسک )سکھوں کی خالصتان تحریک کے رہنماء ہردیپ سنگھ نجرکے کینیڈا میں قتل کو ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر الجزیرہ ٹی وی نے ایک دستاویزی رپورٹ جاری کی ہے ۔ رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ بھارت کی اقلیتیں غیر ملکی سرزمین پر بھی محفوظ نہیں ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الجزیرہ کی دستاویزی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مودی سرکار مسلمانوں، عیسائیوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک روارکھے ہوئے ہے ۔ ہردیپ سنگھ نجر نے اپنی زندگی سکھوں کی بھارت سے آزادی اور ایک الگ ریاست کے قیام کیلئے وقف کررکھی تھی ۔ ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈین سرزمین پر سنگین خطرات لاحق تھے۔ انہیں اور خالصتان تحریک کے دیگر رہنمائوں کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے مسلسل جان سے ماردینے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔ گزشتہ سال 18جون کو اپنے قتل سے قبل ہردیپ سنگھ نجر نے سکھ کمیونٹی سے خطاب میں کہا تھاکہ اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار مودی کی بھارتی حکومت ہو گی۔الجزیرہ چینل کی جانب سے جاری دستاویزی شواہدکے مطابق ایک گاڑی سے نکلنے والے دو افراد نے گردوارے کے باہر ہردیپ سنگھ نجر پر گولیاں برسا کر انہیں قتل کیاتھا۔ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کو ایک سال مکمل ہونے پر کینیڈین دارالحکومت وینکور میں 50 ہزار سے زائد افراد اظہاریکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ۔ ریلی میں شریک ہردیپ سنگھ کے بیٹے نے اپنے والد کے لئے انصاف اور ذمہ داران کے کڑے احتساب کامطالبہ کیا۔ کینیڈین پارلیمنٹ کے رکن جگمیت سنگھ اس موقع پر کہاکہ مودی سرکارسچ کو دبانا چاہتی ہے، مگر ان کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہردیب سنگھ نجر کے قتل کے بعد مودی نے امریکا میں مقیم سکھ رہنما پتونت سنگھ پنوں کو بھی قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھاجو بے نقاب ہو گیا۔