اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن اور ورلڈ بینک پاکستان کے زیر اہتمام دو روزہ پاکستان ٹریول اینڈ ٹورازم سمپوزیم کا باضابطہ طور پر پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں آغاز ہوگیا۔ دو روزہ ایونٹ ٹورازم سمپوزیم کا موضوع “سیاحت کے ذریعے قومی معیشت کی تعمیر ہے۔ سمپوزیم میں سیاحت کی صنعت کی پائیدار ترقی کے لئے مستقبل کے روڈ میپ کی ترقی کے لئے 400 سے زائد قومی اور بین الاقوامی سیاحت کے ماہرین، صنعت کے ماہرین اور فیصلہ ساز اس اعلیٰ سطحی تقریب میں شرکت کر رہے ہیں تاکہ مستقبل کے روڈ میپ کی ترقی کے لئے اپنے خیالات کا اظہار کیا جا سکے۔ اس موقع پر پاکستان کی سیاحت کی صنعت کی پائیدار ترقی اور پاکستان کی بھرپور سیاحتی صلاحیت کو ظاہر کرنے اور صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان حکومت سے حکومت (جی 2 جی )، بزنس ٹو بزنس (بی 2 بی ) اور جی ٹو بی روابط پیدا کرنے کے لئے ایک ٹورازم ایکسپو کا بھی انعقاد کیا گیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانامشہود احمدخان نے کہا کہ سیاحت کی بحالی پاکستان کی معاشی بحالی ہے، ملک میں سیاحت کے فروغ کے لئے اقدامات کئے جارہےہیں، حکومت ملک کی معاشی بحالی کے لئے پالیسی سازی پر کام کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نوجوانوں کے لئے شمولیتی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے میرٹ پر مبنی پالیسیاں تشکیل دی جارہی ہیں، ہم نوجوانوں کی صلاحیتیں دنیا کے سامنے لائیں گے۔ رانا مشہود خان نے کہا کہ دیگر شعبوں کی طرح سیاحت کی صنعت کافروغ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس حوالے سے حکومت ہرممکن اقدامات کر رہی ہے ،پالیسیوں کے تسلسل سے استحکام آتا ہے، پنجاب یوتھ پالیسی لانے والا پہلا صوبہ ہے، ہم نے پنجاب میں نوجوانوں کو ہنر کی تعلیم دی اور لیپ ٹاپ تقسیم کئے ، پنجاب کی طرح دیگر صوبوں میں نوجوانوں کی ترقی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پاکستان کا جھنڈا فخر سے بلند کرنا چاہتے ہیں، تمام فریقوں کی مشاورت سے سیاحت کے فروغ کے لئے پالیسی تشکیل دی جائے گی، اس سے ملک کا مثبت تشخص دنیا میں اجاگر ہو گا۔ رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ پاکستان شاندار تاریخ، متنوع ثقافت اور حیرت انگیز قدرتی خوبصورتی کی سرزمین ہے جو سیاحوں، ایکسپلوررز اور ایڈونچر کے شوقین افراد کے لئے بے شمار مواقع فراہم کرتا ہے،قراقرم کےپہاڑوں سے لے کر وادی سندھ کی قدیم تہذیب تک، ہمارا ملک تجربات کا خزانہ ہے جو دریافت ہونے کا منتظر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ملک بھر میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے اور تمام صوبوں میں مختلف منصوبوں پر بھی کام کر رہی ہے تاکہ اس شعبے کی پائیدار اور ماحول دوست ترقی کو یقینی بنایا جا سکےاور پاکستان کے عوام کے لئے سماجی و اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔انہوں نے پی ٹی ڈی سی کے ایم ڈی آفتاب رانا اور ان کی ٹیم کو ورلڈ بینک، گرین ٹورازم اور دیگر پارٹنر تنظیموں کے تعاون سے اس اہم ایونٹ کے انعقاد پر مبارکباد دی اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ یہ کوشش پاکستان میں سیاحت کے مستقبل کو سنوارنے میں معاون ثابت ہوگی۔قبل ازیں اپنے افتتاحی خطاب میں پی ٹی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمن نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت کا شعبہ نہ صرف اقتصادی ترقی کا ایک اہم ستون ہے بلکہ روزگار کی تخلیق اور غربت کے خاتمے کے لئے بھی ایک مضبوط محرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ پلیٹ فارم پاکستان میں سیاحت کے مستقبل کو تشکیل دینے کے لئے شراکت داروں کے مابین بات چیت کا عمل شروع کرنے کے لئے بنایا ہے۔ پاکستان ٹریول اینڈ ٹورازم سمپوزیم 2024 پر مثبت نتائج سامنے آئیں گے جس میں اسٹریٹجک فریم ورک، پالیسی سفارشات اور مشترکہ اقدامات شامل ہیں جو پاکستان میں سیاحت کی معیشت کی پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔مزید برآں انہوں نے کہا کہ اس سمپوزیم کے دوران ہونے والی بات چیت اور تعاون اہم ہیں،ذمہ دارانہ سیاحتی طریقوں کو فروغ دے کر اور جدید حل کو فروغ دے کر ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہمارا سیاحت کا شعبہ ہمارے قدرتی اور ثقافتی ورثے کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ پھلے پھولے۔انہوں نے پی ٹی ڈی سی کی ٹیم، ورلڈ بینک گروپ اور تمام شراکت دار تنظیموں،بین الاقوامی اور قومی مندوبین کا شکریہ ادا کیا جو سمپوزیم میں پی ٹی ڈی سی کے ساتھ شامل ہوئے اور سمپوزیم کو کامیاب بنانے کے لئے فعال کردار ادا کیا۔ ای سی او کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل،ایمبیسیڈر جندوس اسانوف نے اپنے خطاب میں پاکستانی حکومت بالخصوص پاکستان ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس اہم اجتماع میں ای سی او وفد کو مدعو کیا۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کا مقصد پائیدار ترقی کے ذریعے اپنے رکن ممالک کی معیشتوں کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 500 ملین سے زائد آبادی اور تقریبا ً2.5 ٹریلین امریکی ڈالر کی جی ڈی پی کے ساتھ اس خطے میں سیاحت کے بے پناہ امکانات موجود ہیں، یونیسکو کے 86 عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات کی میزبانی کرتے ہیں، جن میں سے 6 پاکستان میں ہیں، اس نے گزشتہ سال تقریبا ً80 ملین سیاحوں کو اپنی طرف راغب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ای سی او کے رکن ممالک میں سرفہرست مقامات میں سے ایک ہے جس نے گزشتہ سال اور 2019 کے مقابلے میں 2024 کی پہلی سہ ماہی میں وصولیوں کے لحاظ سے قابل ذکر نتائج حاصل کیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کے شعبے کی متحرک نوعیت کی روشنی میں مسافروں کو آسان سفری انتظامات فراہم کرنا ضروری ہے۔ سیاحت کے بنیادی ڈھانچے میں طویل مدتی سرمایہ کاری مناسب سفری حالات فراہم کرنے اور رہائش کے مواقع کو متنوع بنانے کے لئے اہم ہے۔ بین الاقوامی سرمایہ کاری کے مواقع بھی ہمارے خطے کے لئے نمایاں صلاحیت رکھتے ہیں اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ عالمی ہوٹل چینز اور ہوائی اڈوں جیسے بنیادی ڈھانچے کے ڈویلپرز نے ای سی او خطے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی ظاہر کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سیاحت میں سرمایہ کاری بالخصوص ایڈونچر اور ماؤنٹین ٹورازم کے لئے بہت پرکشش مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان کی حکومت کو اس اہم تقریب کے انعقاد پر دلی مبارکباد اور تعریف کا اظہار کیا اور ای سی او کو دعوت دینے پر پی ٹی ڈی سی کا شکریہ ادا کیا۔سمپوزیم میں مختلف موضوعات پر چار مختلف پینل مباحثے بھی ہوئے۔پہلا پینل مباحثہ “سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے میں بہترین سرمایہ کاری” پر تھا جبکہ دوسرا پینل مباحثہ “رابطے، ہوا بازی، نقل و حمل اور ویزا سہولت کو بہتر بنانے” پر مرکوزتھا۔اسی طرح تیسرا پینل مباحثہ “ذمہ دارانہ سیاحت قدرتی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ” پر تھاجبکہ چوتھا پینل ڈسکشن سیشن “سیاحت کی مصنوعات کی تنوع – مذہبی اور ثقافتی ورثہ سیاحت” کے موضوع پر تھاجبکہ سیاحت کی نئی مصنوعات پر پریزنٹیشنز بھی اس تقریب کا حصہ تھیں۔پاکستان ٹریول اینڈ ٹورازم سمپوزیم میں ایک دلکش “ٹورازم ایکسپو” کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں شرکاء کو مختلف پرکشش مقامات کی نمائش کرنے والے بوتھ اور اسٹالز کے ذریعے پاکستان اور اس کے صوبوں میں سیاحت کے وسیع مواقع کو فراہم کرنے کا موقع فراہم کیا۔مزید برآں، سیاحت اور مہمان نوازی کی تربیت کے معروف ادارے کوتھم گلوبل نے بھی ایک کھانا پکانے کے شو کا انعقاد کیا جہاں طالب علموں نے اپنے کھانے پکانے کے فن کی مہارت کا بھی مظاہرہ کیا۔