نئی دہلی( نیوز ڈیسک )پاکستان سے بھارت پہنچ کر سچن نامی نوجوان سے ہندو رسم و رواج کے تحت شادی کرنے والی سیما حیدر قانونی جنگ میں بُری طرح پھنس گئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سیما حیدر کے پاکستانی شوہر غلام حیدر نے ریاست ہریانہ کے شہر پانی پت کی عدالت میں بیوی کے خلاد درخواست دائر کر دی جس میں گریٹر نوئیڈا پولیس کو فریق بنایا گیا۔غلام حیدر کے بھارت میں موجود وکیل مومن ملک نے اپنے مؤکل کی جانب سے درخواست دائر کی جس میں پولیس کے علاوہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز یوٹیوب، فیس بک، گوگل اور انسٹاگرام کو بھی فریق بنایا گیا۔پانی پت کی عدالت نے اس ضمن میں نوٹسز جاری کرتے ہوئے فریقین کو 2 جولائی کو پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔وکیل مومن ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ سیما حیدر نے میرے مؤکل سے طلاق لیے بغیر سچن سے شادی کی، غلام حیدر نے شادی کو غازی آباد کی فیملی کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن اس میں سیما حیدر کو ضمانت مل گئی تھی۔مومن ملک نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی غیر ملکی حکومت کی اجازت کے بغیر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال نہیں کر سکتا تاہم سیما حیدر جب سے بھارت آئی ہیں وہ سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں، اور غیر ملکی ہونے کے باوجود بھارتی شہریوں سے کھلے عام بات چیت کرتی ہیں۔اس سے قبل غلام حیدر نے اہلیہ کو سچن کی بیوی قرار دینے کے خلاف گریٹر نوئیڈا کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے درخواست پر اگلی سماعت 10 جون تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار کو ذاتی حیثیتمیں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی جس پر سیما کے پہلے شوہر نے بھارت جانے کا اعلان کیا۔وکیل مومن ملک کے مطابق سیما، سچن اور ان کے وکیل کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی لیکن نوٹس ملنے کے باوجود یہ تینوں پیش نہیں ہپوئے تھے۔انہوں نے بتایا تھا کہ خاتون کے پہلے شوہر تمام ثبوت اپنے ہمراہ بھارت لا رہے ہیں جن سے ثابت ہو جائے گا کہ میاں بیوی میں طلاق نہیں ہوئی۔یاد رہے کہ سیما حیدر نے گزشتہ سال 13 مئی کو اپنے نابالغ بچوں کے ہمراہ نیپال کے راستے بھارت پہنچ کر مذہب تبدیل کیا تھا اور سچن نامی نوجوان سے شادی کی تھی جس سے ان کی دوستی آن لائن گیم کے دوران ہوئی تھی۔