اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں وزارت موسمیاتی تبدیلی پلاسٹک سے ہونے والی آلودگی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور وہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اربن لینڈ سکیپ کو بڑھانے کے لیے ماحول دوست عمارتوں کو متعارف کروا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ہائوسنگ اور تعمیراتی شعبے میں گرین اور پائیدار تعمیراتی طریقوں سے توانائی اور محدود قدرتی وسائل کے تحفظ کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت مختلف پالیسیوں اور ضوابط کے ذریعے ملک میں پائیدار تعمیراتی طریقوں کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گرین بلڈنگ کوڈز کے ساتھ وزارت شجرکاری کو بڑھانے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گی جبکہ پائیدار ترقی کے اہداف کے مطابق گرین بلڈنگزکی تعمیر سے بعض فوائد حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پلاسٹک سے بڑھتے ہوئے آلودگی کے چیلنج پر قابو پانے کے لیے پرعزم ہے اور پاکستان کو پلاسٹک سے پاک ملک بنانے کے لیے تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ملک میں پلاسٹک کی اشیاء کے بڑے پیمانے پر استعمال کے باعث پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنا ایک مشکل چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے پلاسٹک کی بوتلوں کے استعمال پر قابو پانے کے لیے ”مائی واٹر مائی بوتل” کے تھیم کے ساتھ سکولوں میں آگاہی مہم بھی شروع کی ہے۔ وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ حکومت ٹمبر مافیا اور جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات کے خلاف بھی زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور مستقبل میں کسی کو ایک درخت بھی کاٹنے کی اجازت نہیں دی جائے