نئی دلی:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت میں سات مرحلوں پر مشتمل لوک سبھاکے انتخابات کے لیے پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ ابتدائی نتائج کے مطابق وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت این ڈی اے اتحاداور اپوزیشن کے اتحاد انڈیاکے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق لوک سبھا کی 543 نشستوں میں سے این ڈی اے 286 نشستوں پر برتری حاصل ہے جبکہ انڈیا کو 228 نشستوں پر سبقت حاصل ہے۔ابتدائی نتائج سے 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں مودی کی مقبولیت میں کمی ظاہر ہوتی ہے ۔ 2019میں بی جے پی نے 303جبکہ این ڈی اے اتحاد نے 353 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ ابتدائی تتائج سے بھاری اکثریت کے نریندر مودی کے خواب ٹوٹتے دکھائی دے رہے ہیں ۔ ووٹوں کی گنتی اور مودی حکومت کے لئے غیر متوقع نتائج کی وجہ سے بھارت کے بازار حصص میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا ۔سنسیکس انڈیکس میں 5ہزار سے زائد جبکہ بنک نفٹی میں 15سو سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ادھرغیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں آزاد امیدوار انجینئر عبدالرشید نے بارہمولہ لوک سبھا نشست پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ڈاکٹرفاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو شکست کا سامنا کرنا پڑاہے۔انجینئر رشید کی فتح سے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں بڑھتے ہوئے کشمیریوں کے جذبات کی عکاسی ہوتی ہے ۔ مودی حکومت نے اگست2019میں لوک سبھا انتخابات میں کامیابی کے فورا بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر کے اسے مرکز کے زیر انتظام دو یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کردیاتھا۔واضح رہے کہ سات مرحلوں پر مشتمل انتخابات کاآغاز 19اپریل کو ہوا تھا اور آخری مرحلے میں یکم جون کو ووٹ ڈالے گئے ۔ آج ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد لوک سبھا الیکشن کے نتائج کا اعلان کیاجائیگا۔لوک سبھا میں سادہ اکثریت کیلئے 543 نشستوں میں سے 272 پر کامیابی درکار ہے۔