اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):پاکستان میں جمہوریہ کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوئیف نے کہا ہے کہ کاسا۔ 1000 رواں سال 2024 کے آخر تک مکمل ہو جائے گا جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو بھی پورا کرے گا اور علاقائی انضمام کا بھی سبب بنے گا۔ کاسا۔ 1000 توانائی کے منصوبے کی ترسیلی صلاحیت 1300 میگاواٹ ہو گی جو کرغزستان، پاکستان، تاجکستان اور افغانستان کے درمیان توانائی کا لنک ہو گا، جس سے نہ صرف علاقائی ممالک کو شفاف توانائی فراہم کی جا سکے گی بلکہ پاکستان کے صنعتی شعبے کی ضرورت کو بھی پورا کیا جا سکے۔ پاکستان میں جمہوریہ کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوئیف نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کاسا۔ 1000 منصوبے مقررہ وقت میں مکمل ہوں گے اور پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور توانائی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون میں اضافہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبے توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور علاقائی رابطوں کو مضبوط بنا کر اس کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ میں شریک ریاستوں کی حکومتیں اس منصوبے کی تکمیل کے لیے سرگرمی سے کام کر رہی ہیں۔پاکستان، چین، کرغزستان اور قازقستان کے درمیان چار فریقی ٹریفک اور ٹرانزٹ ایگریمنٹ (اے ٹی ٹی اے) کے مستقبل کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں اے ٹی ٹی اے کی صلاحیت سے بھرپور استفادہ کیا جائے گا۔کرغزستان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان اور کرغزستان کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 1 ارب ڈالر تک ہے جسے حاصل کرنے کے لیے دونوں ممالک ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبے کو آگے بڑھ کر باہمی تجارت بڑھانے کے لیے بات چیت کا عمل جاری رکھنا چاہیے جس میں دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ فی الحال دونوں ممالک کے مختلف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان وفود کا تبادلہ جاری ہے اور اگلے ماہ میں پاکستان سے کئی تجارتی وفود کرغزستان کا دورہ کریں گے اور بہت سے تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایک تجارتی وفد کرغزستان کا دورہ کرے تاکہ جوائنٹ وینچرز اور بزنس پارٹنرشپ تلاش کی جا سکے۔کرغز سفیر نے علاقائی اقتصادی انضمام کو مزید تقویت دینے کی ترجیح کے طور پر دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی اور اقتصادی صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو پائیدار کاروباری تعلقات استوار کرنے چاہئیں کیونکہ ان میں معیشت کے کئی شعبوں میں تعاون کی اچھی صلاحیت موجود ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان تقریباً 10 ہزار پاکستانی طلباء کی فیسوں اور دیگر رہائش کے اخراجات کی مد میں کرغیز معیشت میں 100 ملین ڈالر کا حصہ ڈال رہا ہے۔کرغزستان کے سفیر نے کہا کہ کرغزستان نے پاکستان کے ساتھ تجارت کے بہت سے مواقع پیش کیے ہیں کیونکہ یہ پاکستانی مصنوعات کے لیے ‘یوریشین اکنامک مارکیٹس’ میں داخلے کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔