لندن۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے نیشنل کرائم ایجنسی ، فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس اور کابینہ آفس نیشنل سیچوایشن سنٹر کا دورہ کیا ۔ وزیر داخلہ نے برطانیہ کے تین اہم اداروں کے تفصیلی دورے کئے اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ انہوں نے نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل جیمز بیبیج اور فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس کے ڈائریکٹر جنرل نیشنل سکیورٹی جوناتھن ایلن سے ملاقاتیں کیں۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو برطانوی اداروں کے افعال کار کے بارے بریفنگ دی گئیں اور قریبی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق اس موقع پر انسداد دہشت گردی ،منظم جرائم کی روک تھام اور سائبر سیکورٹی کے تناظر میں معاونت پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ فریقین نے منشیات، سائبر کرائم اور غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کیلئے اشتراک کار بڑھا نے پر اتفاق کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستانی افسران کو نیشنل کرائم ایجنسی سے سائبر کرائمز اور انسداد منشیات کے حوالے سے تربیت دلوائی جائے گی ، سائبر کرائمز کے چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لئے برطانیہ کے تعاون کا خیرمقدم کریں گے۔ محسن نقوی نے کہا کہ سائبر کرائمز کو روکنے اور سائبر سیکورٹی کے سلسلے میں برطانیہ کا تعاون بہت سود مند رہے گا،انسداد منشیات کے سلسلے میں دونوں ملکوں کو مزید کوآرڈینیشن کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور افواج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کی تاریخ رقم کی ہے،دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے ۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی اور انٹیلیجنس شیرنگ میں برطانیہ کی معاونت کا خیرمقدم کریں گے۔ دورہ کے موقع پر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو کابینہ آفس نیشنل سیچویشن سنٹر کے کام سے آگاہ کیا گیا ۔کابینہ آفس نیشنل سیچوایشن سنٹر کے اعلیٰ حکام نے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا خیر مقدم کیا۔انہوں نے نیشنل سیچوایشن سنٹر کے افعال کار میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے اسٹیٹ آف دی آرٹ نیشنل سیچوایشن سنٹر دیکھ کر خوشی ہوئی۔ محسن نقوی نے کہا کہ کرائسز میں اس طرح کے سنٹر کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا،پاکستان میں بھی اس طرز پر نیشنل سیچوایشن سنٹر کے قیام کا جائزہ لیں گے،اس ضمن میں برطانیہ کے تجربے اور مہارت سے استفادہ بھی کریں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ باہمی اشتراک کار صرف ہمارے آج کو ہی نہیں بلکہ مستقبل کو بھی محفوظ بنائے گا۔ وفاقی وزیر کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کسی بھی کرائسز میں یہ سنٹر مکمل طور پر فعال کردار ادا کرتا ہے اور صورتحال کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔ برطانیہ میں پاکستان کے سفیر محمد فیصل، پاکستان میں برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ اور برطانوی اداروں کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔