اسلام آباد( ویب ڈیسک )
: کالعدم تحریک ظالمان پاکستان (ٹی ٹی پی) میں پیسہ اورعہدوں کے معاملے پر مختلف گروہوں کی شدید لڑائی شدت اختیار کرگئی۔
ہوس، لالچ اور اختیارات کے حصول کی جنگ میں ٹی ٹی پی کا مطلوب کمانڈر رفیع اللہ مارا گیا، مطلوب کمانڈر دہشت گرد رفیع اللہ نے اپنے کئی کوڈ نام رکھے ہوئے تھے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ رفیع اللہ این ڈی ایس، داعش اور مختلف بلوچ دہشت گرد تنظیموں کی معاونت بھی کر رہا تھا۔
اس کے علاوہ کمانڈر رفیع اللہ سال2011سے ملک بھر میں ہونے والی متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھی ملوث رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق تربیت یافتہ خود کش بمباروں کی ہرممکن معاونت اور انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا بھی رفیع اللہ کا کام تھا
کمانڈر رفیع اللہ سول اسپتال کوئٹہ میں خودکش بمبار تیار کرنے کا سہولت کار تھا، اس کے علاوہ اسلام آباد میں سرینہ ہوٹل پرخود کش بمبار پہنچانے میں بھی اسی کی معاونت حاصل تھی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کمانڈر رفیع اللہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے میں بھی ملوث تھا، مختلف ڈاکٹروں کے اغواء برائے تاوان وصولی میں بھی دہشت گرد رفیع اللہ ملوث تھا۔