راولپنڈی:(نمائندہ خصوصی )آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت83ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہوئی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فورم کو جیو اسٹریٹجک حالات، قومی سلامتی کے لیے ابھرتے ہوئے چیلنجز اور ملٹی ڈومین خطرات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ شرکا کو پاک فوج کو جدید بنانے اور فیلڈ فارمیشنز کے لیے لاجسٹک سپورٹ کو بہتر بنانے کے لیے نئی تکنیکی تخلیقات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ فورم نے مشرقی سرحد پر موجودہ صورتحال اورمقبوضہ جموں و کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کے تازہ ترین واقعات کی شدید مذمت کی ۔شرکاء نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی مکمل یکجہتی کا عزم ظاہر کیا ۔ فورم نے بھارت میں سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے بڑھتے ہوئے فاشزم اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک پر تشویش کا اظہار کیا۔ فورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کی مذمت کی۔شرکاء نے غزہ پٹی کے اندر رفح آپریشن اور دیگر تما کارروائیوں کو روکنے کیلئے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی حمایت کی۔ اجلاس میں نے شہداء ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ملک کی سلامتی اور خودمختاری کیلئے مسلح افواج کے افسران و جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں سمیت شہدا کی عظیم قربانیوں کو زبردست خرا ج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع پر آرمی چیف نے مختلف مشقوں کے دوران فارمیشنز کی اعلی و معیار ی تربیت اور انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں میں افسران اور جوانوں کی شاندار کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے فارمیشنز کے بلند حوصلے اور ہمہ وقت آپریشنل تیاریوں کو بھی سراہا۔، فورم نے یوم تکبیر کے موقع پر پاکستان کی طرف سے حاصل کیے گئے اہم سنگ میل اور خطے پر اس کے مستحکم اثرات کو سراہا، کانفرنس کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ ملک کی سلامتی اور استحکام کو درپیش تمام خطرات کو قابل فخر قوم کی مکمل حمایت سے ناکام بنا دیا جائے گا۔ اجلاس میں کور کمانڈرز، پرنسپل سٹاف آفیسرز اور فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔