اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) روبینہ خالد نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبہ بلوچستان کی خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بناتے ہوئے انہیں غربت سے باہر نکالنے کے اقدامات کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار روبینہ خالد نے بلوچستان میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کیا۔اجلاس میں سیکرٹری آئی ٹی ایاز خان مندوخیل، سیکرٹری انڈسٹریز نور احمد پرکانی، سیکرٹری کالجز حافظ طاہر، ڈی جی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام عبدالجبار اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔گفتگو کا مرکز صوبہ بلوچستان میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی افادیت کو بڑھانے اور غربت میں کمی لانے کے حوالے سے نئے اقدامات متعارف کرانے پر تھا۔ روبینہ خالد نے کہا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری کی ہدایت پر انہوں نے صوبہ کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صدر پاکستان نے بلوچستان کی فلاح و بہبود میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ روبینہ خالد نے کہا “صدر آصف علی زرداری نے پارٹی کے تمام ارکین کو بلوچستان کی ضروریات پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی ہے اور خاص طور پر اس صوبے کی خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کیلئے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔“پیشہ ورانہ تربیت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے روبینہ خالد نے ایک پیشہ ورانہ تربیتی پروگرام شروع کرنے کا اعلان بھی کیا جو بلوچستان میں خواتین اور مردوں دونوں کو پائیدار معاش کے لیے جدید و تکنیکی مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام عالمی معیار کے مطابق معیاری تربیت فراہم کرنے کے ہمارے عزم کا ثبوت ہے جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ بلوچستان کے لوگ جدید افرادی قوت میں مقابلہ کرنے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہیں۔ روبینہ خالد نے غربت سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے مختلف شعبوں میں بہتری لانے کی ضرورت کا بھی خاکہ پیش کیا۔انہوں نے پروسیسنگ، پیکیجنگ، لائیوسٹاک مینجمنٹ اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں بہتر کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غربت کو کم کرنے کے لیے ہمیں اپنے ہنر مندی کے پروگراموں کو بہتر بنانا چاہیے اور ان سے متعلق سہولیات کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں، دنیا بھر میں تربیت یافتہ اور ہنر مند افراد کی طلب کی جاتی ہے اور ہم اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس ضرورت کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔ علاوہ ازیں چیئرپرسن روبینہ خالد نے ڈپٹی سپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ سے بھی ملاقات کی۔ملاقات کے دوران بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والی خواتین کو درپیش مسائل پر بات چیت ہوئی۔ غزالہ گولہ نے چیئرپرسن روبینہ خالد کو یہ یقین دہانی کرائی کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مستحق خواتین کو ادائیگی مراکز میں ہرممکن سہولیات کی فراہمی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ بعد ازاں روبینہ خالد نے ڈائریکٹر جنرل بلوچستان عبدالجبار کے ہمراہ نواکلی اور سریاب میں قائم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ادائیگی مراکز اور بینظیر نشوونما سینٹر کا دورہ بھی کیا ۔روبینہ خالد نے وہاں رقم وصولی کیلئے آنے والی مستحق خواتین سے بات چیت کی اور ان کے مسائل سنے۔ اس موقع پر روبینہ خالد نے خواتین کی صحت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ بچوں کی پیدائش یا بچوں کی پیدائش میں کم وقفے کے باعث نوجوان خواتین کی صحت بری طرح سے متاثر ہوتی ہے ، لہذا بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ بہت ضروری ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حمل کے دوران خواتین میں غذائیت سے بھر پور خوراک کی عدم دستیابی سے بچے سٹنٹگ جیسی مہلک بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اپنے نشوونما پروگرام کے تحت خواتین اور ان کے بچوں کی بہتر صحت کیلئے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ چیئرپرسن روبینہ خالد نے عملے کو ہدایت کی کہ وہ بزرگ اورچھوٹے بچوں والی خواتین کو ترجیحی بنیادوں پر رقم کی ادائیگی کریں اور مستحق خواتین کیلئے انتظامات کو مزید بہتر بنائیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔روبینہ خالد نے خواتین سے کہا کہ وہ صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سرکاری نمبر 8171 سے پیغام موصول ہونے پر ادائیگی مرکز پرتشریف لائیں، کفالت قسط کی کل رقم 10500 روپے ہے، پوری رقم گن کر وصول کریں ، بینک کی رسید طلب کریں اور کسی بھی شکایت کی صورت میں فوری طور پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہیلپ لائن نمبر 080026477 پر اپنی شکایت درج کرائیں ۔