اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):پاکستان نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے قیام میں امن دستوں کی جانب سے ادا کئے جانے والے اہم کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے امن مشن کے اصولوں کے لئے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور اقوام متحدہ کے امن مشن کے ایک حصے کے طور پر بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی کے لئے اپنا تعاون جاری رکھنے کا منتظر ہے۔“اقوام متحدہ کے امن دستوں کے عالمی دن” کے موقع پر ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی امن فوج کی چھ دہائیوں پر محیط ایک شاندار تاریخ کے ساتھ پاکستانی امن دستے بشمول مرد و خواتین دنیا کے کئی خطوں میں تنازعات کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لئے بین الاقوامی کوششوں میں سب سے آگے رہے ہیں۔بیان کے مطابق 235000 سے زیادہ پاکستانی اقوام متحدہ کے امن دستوں نے اقوام متحدہ کے 48 امن مشنوں میں امتیازی خدمات انجام دی ہیں، پاکستان مسلسل اقوام متحدہ میں سب سے زیادہ فوجی تعاون کرنے والے ممالک میں سے ایک کا مقام برقرار رکھتا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امن دستوں میں شامل 181 پاکستانیوں نے اب تک ڈیوٹی کے دوران شہریوں کی حفاظت اور اس عمل میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کے مینڈیٹ کو برقرار رکھتے ہوئے جانی قربانی دی ہے۔بیان کے مطابق پاکستان کو اپنی خواتین امن دستوں کی خدمات پر فخر ہے اور وہ اقوام متحدہ کے امن مشن میں ان کے کردار کو بڑھانے کے لئے پرعزم ہے، 500 سے زائد پاکستانی خواتین امن دستوں نے اقوام متحدہ کے مختلف مشنز میں خدمات انجام دی ہیں اور اس عمل میں بہت سے اعزازات اور اعزازات حاصل کئے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان ان پہلے ممالک میں سے ایک ہے جس نے اقوام متحدہ کا 15 فیصد خواتین اسٹاف آفیسرز کی تعیناتی کا ہدف حاصل کیا، پاکستان نہ صرف اقوام متحدہ میں سب سے زیادہ فوجی تعاون کرنے والا ایک سرکردہ ملک کے طور پر بلکہ دنیا کے سب سے پرانے امن مشنز میں سے ایک، بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ (یو این ایم او جی آئی پی) کے میزبان کے طور پر اقوام متحدہ کے امن کے لیے ایک منفرد نقطہ نظر لاتا ہے۔پاکستان اقوام متحدہ کی امن فوج کی کارروائیوں کو عصری چیلنجز کے مطابق بشمول افریقی یونین کی زیر قیادت پیس سپورٹ آپریشنز کے ذریعے ڈھالنے میں بھی اپنا کردار ادا کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔