لاہور۔(نمائندہ خصوصی )پاکستان مسلم لیگ (ن)کی جنرل کونسل نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو بلا مقابلہ مرکزی صدر منتخب کر لیا۔پارٹی کے مرکزی صدر کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ(ن) کی جنرل کونسل کا اجلاس منگل کے روز یہاں مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف،نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار،وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف،وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ،رانا تنویر حسین،امیر مقام،خواجہ محمد آصف،احسن اقبال،سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب،مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما حمزہ شہبازشریف،پرویزرشید،اقبال ظفر جھگڑا،راجہ ظفر الحق،خواجہ سعد رفیق،رانا ثنا اللہ،شیزہ فاطمہ،برجس طاہر،تہمینہ دولتانہ،حنیف عباسی،خرم دستگیر ،جاوید لطیف،رانا اقبال سمیت آزاد کشمیر،گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں سے ممبران نے شرکت کی۔پارٹی صدارت کے انتخابات کیلئے رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔جنرل کونسل کے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر مسلم لیگ(ن)رانا ثنا اللہ خان نے صدر کے انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی کے اجرا اور سکروٹنی کے حوالے سے آگاہ کیا ۔انہوں نے بتایا کہ مقررہ وقت تک 10 کاغذات نامزدگی موصول ہوئے جن میں محمد نوازشریف کو بطور صدر امیدوار نامزد کیا گیا۔ جانچ پڑتا ل میں تمام کاغذات نامزدگی ضابطے کے مطابق درست قرار پائے۔رانا ثنا اللہ کے مطابق صدر کے انتخاب میں نواز شریف واحد امیدوار ہیں جن کے کاغذات موصول اور منظور ہوئے۔میں صدر کے انتخاب کے لئے کارروائی کو تائید اور منظوری کے لئے پیش کرتا ہوں کہ پاکستان مسلم (ن) کی جنرل کونسل کا اجلاس صدر کے انتخاب کے لئے پارٹی آئین کے تحت عمل میں لایا گیا،جس کی مکمل تائید اور منظوری دیتے ہوئے اجلاس محمد نواز شریف کو مسلم لیگ(ن)کا منتخب صدر قرار دیتا ہے ۔جنرل کونسل کے اراکین نے قرارداد کے حق میں کھڑے ہو کر تائید کا اظہار کیا۔اس موقع پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے محمد نواز شریف پرجس اعتماد کا اظہار کیا ہے وہ ان کی مدبرانہ قیادت کا منہ بولتا ثبوت ہے،اللہ تعالی کا شکر ہے کہ پارٹی نے جو ذمہ داری مجھے دی میں اس سے موثر انداز سے عہدہ برآہ ہوا۔اس موقع پروزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف،حمزہ شہبازشریف،خواجہ محمد آصف،مریم اورنگزیب،پرویزرشید و دیگر پارٹی عہدیداران و رہنمائوں نے صدر منتخب ہونے پر محمد نوازشریف کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہم محمد نواز شریف کو بلا مقابلہ منتخب ہونے پر ان کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہیں،محمد نوازشریف کا مسلم لیگ (ن) کا صدر منتخب ہونا پارٹی کو بھی ایٹمی طاقت بنا دے گا۔قبل ازیں الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے تفصیلات بیان کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ 2017 کو ایک سازش کے تحت نواز شریف کو نا اہل کیا گیا،ان حالات میں قائد محمد نوازشریف کی ڈائریکشن پرصدارت محمد شہبازشریف کو سونپی گئی اور انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ یہ صدارت میرے پاس امانت ہے اور میں اس امانت کو اس وقت تک سنبھالوں گا جب تک ضروری ہو گا۔انہوں نے کہا کہ دسمبر2022 کو ہماری جنرل کونسل اور الیکشن ہونا تھا لیکن محمد شہباز شریف کی خواہش تھی کہ محمد نواز شریف تشریف لے آئیں تو ہم جنرل کونسل اجلاس میں ہی امانت ان کے سپرد کر دیں، بہرحال محمد نواز شریف اکتوبر2023 کو واپس تشریف لائے اور آپ سب نے ان کا والہانہ استقبال کیا،بعد ازاں محمد شہباز شریف نے11 مئی 2024 کو مسلم لیگ(ن) کی صدارت سے استعفی دے دیا، 18 مئی 2024 کو ماڈل ٹائون میں سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 28 مئی2024 کو جنرل کونسل کے اجلاس میں نئے صدر کا انتخاب کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں محمد شہباز شریف سے درخواست کی گئی کہ وہ بطور نگران پارٹی صدر کے طور جو اپنا استعفی دے چکے تھے وہ نئے صدر کے انتخاب تک اس ذمہ داری کو نبھائیں ۔آج 28 مئی کو جنرل کونسل انتخابات کیلئے رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن تشکیل دیا گیا اور متفقہ طور پر محمد نواز شریف کو مسلم لیگ(ن) کا صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔