لاہور۔(نمائندہ خصوصی ):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ناروے کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے تاریخی فیصلے کو سراہتے ہوئےکہا ہے کہ یہ اصولی فیصلہ 77 سال سے محکوم بہادر فلسطینی عوام کے لیے امید اور یکجہتی کا مضبوط پیغام دے گا۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق اتوار کووزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور ناروے کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے تاریخی فیصلے کو سراہا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ناروے کا یہ اصولی فیصلہ ان بہادر فلسطینی عوام کے لیے امید اور یکجہتی کا مضبوط پیغام دے گا جو پچھتر سال سے اسرائیل کی بربریت اور ظلم و جبر کو برداشت کر رہے ہیں۔ انہوں نے رفح اور غزہ کے حوالے سے آئی سی جے کے حالیہ فیصلے کا بھی خیرمقدم کیا اور اس پر مکمل اور موثر عمل درآمد پر زور دیا۔وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے حوالے سے دو ریاستی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ناروے کا فیصلہ دوسرے ممالک کو بھی اس کی پیروی کرنے کی ترغیب دے گا، جس سے ریاست فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی راہ ہموار ہوگی۔اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اپنی توجہ کشمیر کے مظلوم عوام کی حالت زار پر مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو کہ گزشتہ ساڑھے سات دہائیوں سے وحشیانہ قبضے اور بنیادی حقوق سے انکار کا شکار ہیں۔ بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور قابل تجدید توانائی سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے پاکستان اور ناروے کے درمیان ایک اہم رابطہ قائم کرنے اور دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں کردار ادا کرنے میں پاکستانی نژاد نارویجئن باشندوں کے اہم کردار کا بھی اعتراف کیا۔ دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے اور جلد ہی ملاقات کرنے پر اتفاق کیا، دونوں رہنماؤں کی اس سال اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائینز پر ملاقات متوقع ہے۔ وزیر اعظم نے پرائم منسٹر سٹور کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔