اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):پاکستان نے اسرائیل کو رفح میں فوجی جارحیت فوری روکنے کے حکم کے حوالے سے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے اضافی عارضی اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے جس میں اسرائیل کو انسداد نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں اور بگڑتے بگڑتے ہوئے انسانی حالات کے مطابق رفح میں فوجی کارروائی کو فوری طور پر روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان 1948 کے انسداد نسل کشی کنونشن کے تحت جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف آئی سی جے میں دائر درخواست کی حمایت کرتا ہے، جس کی پیروی میں عدالت نے اضافی عارضی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔عالمی عدالت انصاف نے اسرائیلی قابض حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ رفح کراسنگ کو انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کے لیے کھلا رکھیں، اورنسل کشی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے کسی بھی تحقیقاتی کمیشن، فیکٹ فائنڈنگ مشن یااقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت کسی دیگر تحقیقاتی ادارے کی غزہ پٹی تک بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائیں،ترجمان نے کہا کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے حالیہ حکم نامے اور اس کے ساتھ ساتھ 26 جنوری اور 28 مارچ کے احکامات پر غیر مشروط اور فوری عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری بدترین فوجی مہم کے خاتمے کےلئے اپنا کردار ادا کرے، غزہ میں شہریوں کے تحفظ کےلئے موثر اقدامات اٹھائے ،بلاتعطل انسانی امداد کی فراہمی کی اجازت دےاور اسرائیل کو اس کے جرائم کی وجہ سے جوابدہ بنائے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے بنیادی حق کی غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اعادہ کرتا ہے جو 1967 سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر قابل عمل، محفوظ اور خود مختار فلسطینی ریاست پر محیط ہو اور جس کا دارلحکومت القدس الشریف ہو ۔