ہاربن (شِنہوا)چین کے شمال مشرقی شہر ہاربن میں منعقدہ چین ۔ روس نمائش میں ہاربن کے شہری چھن چھوان شینگ پاکستانی بزنس مین عدنان عباس سے اپنا پسندیدہ پیتل کا سامان خریدنے آئے۔ یہ دوسرا سال تھا جب انہوں نے پاکستانی پویلین میں قدم رکھا۔چھن نے کہا کہ ان کی رائے میں اس مجسمے کا انداز منفرد ہے اور اس کا بغور جائزہ لیکر آپ بتاسکتے ہیں اسے کتنی احتیاط سے بنایا گیا ہے۔ اس لئے میں اس سال دوبارہ یہاں آیا ہوں تاکہ مزید خریداری کرکے انہیں اپنے دوستوں کو بطور تحفہ دے سکوں۔روانی سے چینی زبان میں گفتگو کرنے والے عدنان عباس نمائش میں باقاعدگی سے شرکت کرتے ہیں جبکہ انکا اور ان کے دوستوں کا نمائش میں پیشر کردہ پیتل کا سامان ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوجاتا ہے۔محمد وقاص سلیم روایتی پاکستانی دستکاری، قالین، لکڑی کے نقش و نگار، پیتل کے برتن اور اس قسم کا دیگر کاروبار کرتے ہیں۔ چین- روس نمائش ان کے لئے اجنبی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی دستکاریاں خوبصورتی سے عمدہ میٹریل سے بنائی جاتی ہیں جو چینی صارفین میں مقبول ہیں اس لئے وہ تقریباً ہرسال اس میں شرکت کرتے ہیں۔محمد وقاص سلیم نے کہا کہ یہ نمائش بہت بڑی ہے اور یہ میرے وطن سے کافی بہت دور ہے اس لئے لوگوں کو میری مصنوعات سے متعلق بہت تجسس رہتا ہے اور یہ مصنوعات کی فروخت کے لئے اچھا ہے۔ چین۔ پاکستان تعلقات بہت خوشگوار ہیں، انہوں نے کئی چینی نمائشوں میں شرکت کی ہے اور میں یہ بات بہت اچھی طرح جانتا ہوں کہ جب چینی صارف یا گاہگ پاکستانی مصنوعات دیکھتے ہیں تو وہ انہیں بے حد پسند کرتے ہیں اوراس طرح ہمارے درمیان خوشگوار بات چیت ہوتی ہے۔محمد وقاص سلیم نے مزید کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ رواں سال چائنہ ۔ روس نمائش میں زیادہ رش تھا اور وہ ان دنوں غیر معمولی طور پر مصروف تھے تاہم خوش بھی تھے۔ مجھے لگتا ہے کہ اس بار نمائش بہت بڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری کمپنی برآمدات کی تجارت کرتی ہے اور وہ پرامید ہے کہ اس موقع سے انہیں مزید شراکت دار ملیں گے جس سے ان کے سامان کی فروخت بڑھ جائے گی۔ ان کی رائے میں یہ مشکل نہیں ہے کیونکہ وہ چین سے واقف ہیں اور جانتے ہیں کہ اس طرح کا پلیٹ فارم ہمیشہ انہیں شراکت دار دلاسکتا ہے۔نمائش میں پاکستانی زیورات فروخت کرنے والے عبدالمنان نے محمد وقاص سلیم کی رائے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس موقع سے چینی مارکیٹ اور عالمی مارکیٹ میں مزید راہیں تلاش کرنے کے خواہشمند ہیں کیونکہ یہاں دنیا بھر کے کاروباری افراد موجود ہیں۔عبدالمنان نے کہا کہ پاکستانی پویلین میں بڑی تعداد میں مہمان موجود تھے، ہم نے بہت سے مہمانوں سے رابطوں کا تبادلہ کیا ہے اور ہم تعاون کو وسیع کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہاں کی مارکیٹ بہت بڑی ہے اور میں زیادہ سے زیادہ چینی دوستوں کو پاکستان کی ثقافت اور مصنوعات سے آگاہ کرنے کا خواہشمند ہوں۔