اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر صنعت و پیداوار اینڈ فوڈ سکیورٹی رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس کا مقصد فرٹیلائزر کی سپلائی چین اور قیمتوں کے امور کے حوالے سے جائزہ لینا تھا ۔ترجمان نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم نے معزز اراکین اسمبلی پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی ۔جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں سید خورشید شاہ ،سید نوید قمر ،نواب یوسف تالپور ،فتح اللہ خان ،رشید احمد خان ،محمد معین وٹو ،احمد رضا مانیکا ،چوہدری افتخار نذیر سمیت وفاقی سیکرٹری فوڈ سکیورٹی محمد فخر عالم ،وفاقی سیکرٹری انڈسٹری وسیم اجمل چوہدری بھی شریک ہوئے ۔چیف این ایف ڈی سی نے کمیٹی کو یوریا کی دستیابی اور مارکیٹ میں قیمتوں کے اعداد و شمار پر بریفنگ دی ،وزیراعظم کی ہدایت پر اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اس موقع پر بتایا کہ کمیٹی سپلائی چین اور قیمتوں کے تعین کا جائزہ لے گی اور اپنی سفارت پیش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت خریف سیزن میں یوریا کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے ،بلیک مارکیٹنگ کو کنٹرول کرنے کیلئے مربوط اور موثر حکمت عملی تشکیل دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سپلائی چین کو یقینی بنانے کیلئے دو لاکھ میٹرک ٹن یوریا امپورٹ کر رہے ہیں، اس سلسلے میں ای سی سی اور کابینہ نے منظوری دے دی ہے ،وزارت انڈسٹری اور کامرس مناسب نرخ پر امپورٹ کو یقینی بنائے گی ،وفاق اور صوبے مل کر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مفادات کا تحفظ ہمارا ایجنڈا اور اولین ترجیح ہے ،اراکین اسمبلی کی جانب سے مختلف تجاویز پیش کی گئی ہیں ۔رکن قومی اسمبلی معین وٹو نے اجلاس کو بتایا گیا کہ یوریا کمپنیوں اور ڈیلرز کے حوالے سے شکایات موصول ہورہی ہیں ،یوریا کے ساتھ ڈی اے پی خریدیں ،کمپنی اور ڈیلر کو اس Tie UP سیل کے طریقہ کار سے روکنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ڈیلرز کو پابند کیا جائے کہ کھاد کی ترسیل میں شفافیت کو یقینی بنائیں ، کاشتکاروں کو مناسب قیمت پر یوریا کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اراکین اسمبلی نے کہا کہ کسانوں کا استحصال کسی صورت قبول نہیں ہے ۔اس موقع پر وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے سیکرٹری انڈسٹریز کو ہدایت کی کہ سپلائی چین کو یقینی بنانے کیلئے فرٹیلائزر کمپنیوں سے میٹنگ کریں ، ڈی اے پی کو یوریا سے لنک نہ کرنے کے اقدامات کو یقینی بنائیں۔ کمیٹی کا دوسرا اجلاس جلد ہو گا جس میں حتمی سفارشات پیش کی جائیں گی۔